بیٹی کی سردی سے اس کمرے میں موت واقع ہو گئی جہاں اس کے والدین نے اسے 15 سالوں سے قید رکھا ہوا تھا
ایک جاپانی جوڑے کو 15 سال تک بیٹی کو کمرے میں قید کر کے رکھنے اور سردی کی وجہ سے بیٹی کی موت واقع ہونے پرگرفتار کر لیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق موت کے وقت لڑکی کی عمر 33 سال تھی۔
کیوڈو نیوز کے مطابق اوساکا کے رہائشی 55 سالہ یاسوتکا کاکیموتو اور اس کی 53 سالہ بیوی یوکاری نے تسلیم کیا کہ انہوں نے اپنی بیٹی آئری کو اس وقت ایک چھوٹے سے کمرے میں بند کردیا تھا جب اس کی عمر 16, 17 سال کے لگ بھگ تھی۔
پوسٹ مارٹم سے پتہ چلا ہے کہ آئری کی موت سردی سے واقع ہوئی تھی اور وہ انتہائی حد تک غذائی کمی کا شکار تھی،اس کا کل وزن صرف 42 پاؤنڈز تھا۔
اس کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو اس لیے قید میں رکھا کیونکہ وہ دماغی عارضے میں مبتلا تھی اور غصے میں توڑ پھوڑ کیا کرتی تھی۔ نیشنل براڈکاسٹر این ایچ کے نے مزید بتایا کہ کمرے میں گھر کے افراد سے رابطہ کرنے کے لیے ایک انٹرکام موجود تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسے دن میں صرف ایک بار کھانا دیا جاتا تھا۔
ایک اخبار کے مطابق پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے آئری کے والدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو خفیہ رکھنے کے لیے گھر کے گرد نگرانی کے لیے 10 کیمرے اور 6 فٹ کی باڑ لگائی ہوئی تھی۔ پولیس میں اس کی موت کی اطلاع دینے کے بعد ابتدائی طور پر جوڑے پرغیر قانونی طور پر لاش ٹھکانے لگانے کا الزام لگایا گیا تھا لیکن پولیس اب ان پر بیٹی کو حبس بے جا میں رکھنے کی دفعہ کے تحت بھی مقدمہ قائم کرے گی۔
تاریخ اشاعت : جمعرات 28 دسمبر 2017