بس ڈرائیور نے ہر روز ماں سے محروم بچی کے بال بنانا شروع کر دئیے
11 سالہ ایزابیلا کی والدہ دو سال قبل وفات پا چکی ہے۔ وہ نہ صرف ماں کی محبت بلکہ ماں کے پیار سے بنائے گئے خود کے بالوں کو بھی یاد کرتی ہے۔خوش قسمتی سے اس کے اسکول بس کی ڈرائیور نے اس کے بال بنانے میں اس کی مدد کرنا شروع کر دی۔
امریکی ریاست اوٹاہ کی 11 سالہ ایزابیلا گرچہ اپنی ماں کو بہت یاد کرتی ہے تاہم وہ اپنا خوب خیال رکھتی ہے۔اس کا خاندان اپنے باپ کی مدد سے زندگی کو نارمل طور سے گزارنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق صرف صبح کے وقت اپنے بالوں کو باندھنا ایزابیلا کے لیے ایک مشکل ترین کام ہوتا ہے۔ یہ کام پہلے اس کی والدہ کی ذمہ داری ہوتا تھا۔ لیکن اب اس کا والد ملازمت کی مصروفیت کی وجہ سے اس معاملے میں اس کی کوئی مدد نہیں کر سکتا کیونکہ اسے مزید بہت سے کام کرنے ہوتے ہیں۔ اسی لیے اس نے اپنی بیٹی کے بال کٹوادئیے۔
بس ڈرائیور ٹریسی ایزابیلا کو روزانہ صبح اسکول چھوڑنے جاتی ہے۔ایزابیل کو یاد ہے کہ جب ایک دن وہ بس میں سوار ہوئی تو اس نے ڈرائیور سے پوچھا "میں نے اپنے بالوں میں برش کیا ہے،کیا یہ ٹھیک لگ رہے ہیں؟" وہ یقیناً اپنے لمبے بالوں کو یاد کرتے ہوئے پہلے کی طرح ان کی چٹیا بنانے کی خواہش مند تھی۔ یہی وقت تھا جب بس ڈرائیور ٹریسی نے اس کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کے بال بنا دیے۔ ٹریسی کا کہنا تھا کہ "میں نے ہمیشہ دوسروں سے اچھا سلوک کرنا اپنی ماں سے سیکھا ہے اور لوگوں کو اپنی زندگی میں تھوڑی سی محبت چاہیے ہوتی ہے۔"
اس واقعہ بس ڈرائیور ٹریسی نے ہی ایزابیلا کے بال بنانا شروع کردئیے ۔ وہ اکثر بالوں کو گوندھ کر ان کی چٹیا بناتی ہے۔ ایزابیلا کا باپ بھی، ٹریسی کی طرف سے بیٹی کا خیال رکھنے جانے پر ،بہت خوش ہے۔
تاریخ اشاعت : پیر 16 اپریل 2018