Artist Spends Three Months Building Accurate Model Of Midtown Manhattan Out Of Old Computer Components

زمبابوے کے فنکار نے 3 ماہ میں کمپیوٹر کے ناکارہ پرزوں سے مڈٹاؤن مین ہیٹن کا ہوبہوماڈل بنا ڈالا

زمبابوے سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ زید مینک نے تین ماہ میں مڈٹاؤن مین ہیٹن کا 0.0635:100 اسکیل کا ماڈل بنا دیا۔
17 سالہ نوجوان آرٹسٹ نے یہ ماڈل اپنے اسکول پراجیکٹ کے لیے تیار کیا ہے جس میں 264 گلو اسٹکس، 27 مدربورڈز، 11 سی پی یو، 10 سی ٹی آر مانیٹر مدربورڈز، ریم  کی 18 اسٹکس، 15 بیٹریاں، 12 نوکیا کے ای-سیریز فون، 7 پاور سپلائیز،  4 گھڑیاں، 4 آڈیو کارڈز، 3 ہارڈ ڈرائیوز، 2 ٹیلیفون اور دوسرے مختلف برقی پارٹس کو جوڑا گیا ہے تاکہ  مین ہیٹن کی بلندوبالا عمارات کو حسابی قاعدوں کے تحت ماڈل کی شکل میں پیش کیا جا سکے۔

اس کام کے لیے اس نے مختلف سائٹس جیسے گوگل میپس، ویکیپیڈیا اور ریڈٹ سے ڈیٹا اکٹھا کیا ہےاور اس کے بعد تمام اجزاء کو مناسب اسکیل پر جوڑنے کے لیے حسابی فارمولوں کا استعمال کیا۔ یقیناً اس کام میں اسے بہت سی مشکلات پیش آئیں ہوں گی۔
زید مینک کا کہنا ہے کہ امریکا ٹاور بنک کی حسابی پیمائشوں میں سے 2 دن لگے تھے۔اس نوجوان نے اتنے زیادہ برقی اجزاء سے بنائے جانے والے ماڈل کو 4 ایل ای ڈی لائٹس کی مدد سے سجایا ہے۔ زید اس آرٹ کو "ری سائیکلزم" سے تشبیہ دیتا ہے اور بتاتا ہے کہ کس طرح سے  کچرے کو آرٹ کے نمونے بنانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت : منگل 20 مارچ 2018

Artist Spends Three Months Building Accurate Model Of Midtown Manhattan Out Of Old Computer Components
Share On Whatsapp