اب بہت زیادہ وائرل میسج وٹس ایپ پر صرف ایک بار ہی فارورڈ کیا جا سکے گا
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی دنیا بھر میں گمراہ کن خبروں کا سیلاب بھی آ گیا ہے۔ فیس بک یا ٹوئٹر پر تو کسی بھی خبر کے ماخذ کو ٹریک کرنا تھوڑا آسان ہوتا ہے لیکن اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ایپس جیسے وٹس ایپ میں ایسا کرنا آسان نہیں۔
گمراہ کن خبروں کے نقصان سے بچنے کے لیے وٹس ایپ نے ایک اور نئی پابندی متعارف کرائی ہے۔ اب بہت ہی زیادہ وائرل میسج کو صارفین ایک بار ہی فارورڈ کر سکتے ہیں۔یعنی اب صارفین وائرل میسج کو ایک بار میں بس پانچ صارفین کو ہی بھیج سکیں گے۔
یاد رہے کہ وٹس ایپ صارفین کے بھیجے ہوئے میسج نہیں پڑھ سکتا لیکن وہ میسج کے میٹا ڈیٹا کے ذریعے پتا چلا سکتا ہے کہ یہ میسج پہلے بھی بھیجا جا چکا ہے یا کتنی بار فارورڈ کیا گیا ہے۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ انہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران فارورڈ میسج کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیاہے۔یہ گمراہ کن خبروں کے پھیلنے کا ذریعہ ہو سکتا ہے۔
فیس بک کی ملکیتی ایپ کے صارفین کی تعداد 2 ارب سے زیادہ ہے۔ کمپنی جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے ریورس امیج سرچ اور ٹیکسٹ سرچ فیچر کے تجربات بھی کر رہی ہے۔
گمراہ کن خبروں کے نقصان سے بچنے کے لیے وٹس ایپ نے ایک اور نئی پابندی متعارف کرائی ہے۔ اب بہت ہی زیادہ وائرل میسج کو صارفین ایک بار ہی فارورڈ کر سکتے ہیں۔یعنی اب صارفین وائرل میسج کو ایک بار میں بس پانچ صارفین کو ہی بھیج سکیں گے۔
یاد رہے کہ وٹس ایپ صارفین کے بھیجے ہوئے میسج نہیں پڑھ سکتا لیکن وہ میسج کے میٹا ڈیٹا کے ذریعے پتا چلا سکتا ہے کہ یہ میسج پہلے بھی بھیجا جا چکا ہے یا کتنی بار فارورڈ کیا گیا ہے۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ انہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران فارورڈ میسج کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیاہے۔یہ گمراہ کن خبروں کے پھیلنے کا ذریعہ ہو سکتا ہے۔
فیس بک کی ملکیتی ایپ کے صارفین کی تعداد 2 ارب سے زیادہ ہے۔ کمپنی جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے ریورس امیج سرچ اور ٹیکسٹ سرچ فیچر کے تجربات بھی کر رہی ہے۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 11 اپریل 2020