Smartphone sales in China decline 45 percent in February

فروری میں چین میں سمارٹ فونز کی فروخت میں 45 فیصد کمی

ایپل، ہواوے اور شومی  کی فروخت میں فروری میں خاصی کمی ہوئی ہے۔ایپل نے اس مہینے 5 لاکھ سے بھی کم سمارٹ فون فروخت کیے ہیں۔ پچھلے سال فروری میں کمپنی نے 1.27 ملین  سمارٹ فونز کیے تھے۔ اس ماہ کمپنی کے سمارٹ فونز کی فروخت میں پچھلے سال کی نسبت 60 فیصد کمی ہوئی ہے۔جنوری سے مقابلہ کیا جائے تو  صورتحال مزید خراب دکھائی دیتی ہے۔ جنوری میں کمپنی نے 2 ملین آئی فونز فروخت کیے تھے۔
ایپل نے تو پچھلے ماہ 4 لاکھ 94 ہزار سمارٹ فونز فروخت کیے ۔
چینی کمپنیوں، جن کی فروخت فروری 2019ء میں 12.72 ملین تھی پچھلے ماہ 5.85 ملین  تک آ گئی۔
سمارٹ فونز کی فروخت میں کمی کے بارے میں رپورٹ چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن  اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجی نے دی ہے۔ اس کی  سب سے اہم وجہ تو  چین میں بہت سی فیکٹریوں کا بند ہونا ہے۔چینی حکام نے جہاں  کئی علاقوں کے شہریوں کے سفر پر پابندی لگائی ہوئی ہے وہیں  عام افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایات دی ہوئی ہیں۔
ریسرچ کمپنی جیسے آئی ڈی سی اور کینالس کو توقع ہے کہ  2020ء کی پہلی سہ ماہی میں سمارٹ فونز کی فراہمی میں 40 فیصد کمی آئے گی کیونکہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے  سمارٹ فونز کی رسد اور طلب دونوں ہی اس وقت کم ہیں۔
فروری کے پہلے دو ہفتے چینی مارکیٹ  کے لیے کافی نقصان دہ رہے۔تب ایپل نے چین میں اپنے بہت سے  فیزیکل سٹور اور دفاتر بند کر دئیے تھے۔جو سٹور اور دفاتر کھلے  تھے، وہ بھی  پوری گنجائش کےمطابق کام نہیں کر رہے تھے۔

تاریخ اشاعت : پیر 9 مارچ 2020

Share On Whatsapp