فرانس نے آئی فون سست کرنے پر ایپل کو 27 ملین ڈالر جرمانہ کر دیا
فرانس کے ادارے ڈی جی سی سی آر ایف نے ایپل کو 25 ملین یورو یا 27.3 ملین ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔یہ جرمانہ کمپنی کی طرف سے پرانے آئی فونز کو جان بوجھ کر سست کرنے پر عائد کیا گیا ہے۔یہ مسئلہ بیٹری منیجمنٹ سے شروع ہوا تھا۔ صارفین کو فون اپ گریڈ کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ایپل نے پرانے آئی فونز کو سست کرنا شروع کر دیا۔ ایپل نے فرانسیسی عدالت کے حکم پر جرمانہ ادا کرنے کی حامی بھری ہے اور اپنی فرنچ ویب سائٹ پر ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے۔
2017ء میں ایپل نے صارفین کو اپ گریڈ پر مجبور کرنے کےلیے پرانے فون سست کر دئیے تھے۔ کمپنی نے تسلیم کیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر فون سست کیے تھے لیکن ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ اس میں اُن کی نیت پرانے موبائل ختم کرانا نہیں تھی۔ایپل کا کہنا ہے کہ انہوں نے فون کی بیٹری کی پرفامنس بڑھانے کے لیے سی پی یو کو سست کیا تھا۔ بنیادی طور پر جن آئی فونز کو سست کیا گیا ، وہ سی پی یو کی پراسیسنگ بڑھنے پر بند ہو جاتے تھے ۔ ایپل نے سی پی یو کی پرفارمنس کو محدود کر کے فون کو بند ہونے سے روکا تھا۔
ایپل نے 2018ء سے پہلے فون کو سست کرنے کے بارے میں تسلیم نہیں کیا تھا لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو صارفین، صارفین کے گروپس اور حکومتوں نے کمپنی پر کافی تنقید کی تھی۔2018ء کے شروع میں ہی فرانسیسی حکام نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔اس وقت ایپل نے صارفین سے معذرت بھی کی تھی اور صارفین کے لیے نئی بیٹری بھی رعایتی قیمت پر پیش کی تھی۔ ایپل نے 11 ملین افراد کو 29 ڈالر میں نئی بیٹری فروخت کی تھی۔
2017ء میں ایپل نے صارفین کو اپ گریڈ پر مجبور کرنے کےلیے پرانے فون سست کر دئیے تھے۔ کمپنی نے تسلیم کیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر فون سست کیے تھے لیکن ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ اس میں اُن کی نیت پرانے موبائل ختم کرانا نہیں تھی۔ایپل کا کہنا ہے کہ انہوں نے فون کی بیٹری کی پرفامنس بڑھانے کے لیے سی پی یو کو سست کیا تھا۔ بنیادی طور پر جن آئی فونز کو سست کیا گیا ، وہ سی پی یو کی پراسیسنگ بڑھنے پر بند ہو جاتے تھے ۔ ایپل نے سی پی یو کی پرفارمنس کو محدود کر کے فون کو بند ہونے سے روکا تھا۔
ایپل نے 2018ء سے پہلے فون کو سست کرنے کے بارے میں تسلیم نہیں کیا تھا لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو صارفین، صارفین کے گروپس اور حکومتوں نے کمپنی پر کافی تنقید کی تھی۔2018ء کے شروع میں ہی فرانسیسی حکام نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔اس وقت ایپل نے صارفین سے معذرت بھی کی تھی اور صارفین کے لیے نئی بیٹری بھی رعایتی قیمت پر پیش کی تھی۔ ایپل نے 11 ملین افراد کو 29 ڈالر میں نئی بیٹری فروخت کی تھی۔
تاریخ اشاعت : پیر 10 فروری 2020