آرٹسٹ نے 99 سمارٹ فونز کی مدد سے گوگل میپس پر خالی سڑک پر ٹریفک جام دکھا دیا
ایک آرٹسٹ نے اپنے دلچسپ تجربے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔برلن، جرمنی سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ سائمن ویکرٹ نے گوگل میپس کو چکمہ دینے کی ویڈیو شیئر کر کے کافی شہرت حاصل کر لی ہے۔
سائمن نے 99 سیکنڈ ہینڈ فون لیے اور انہیں ایک دستی ریڑھی میں ڈال کر سڑک پر دوسری جگہ لے جانے لگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس دوران تمام فون آن تھے، جس کی وجہ سے گوگل میپس کو لگا کہ اس جگہ شدید ٹریفک جام ہے۔اس ٹریفک جام کو دیکھ کر بہت کم گاڑیوں سے اس سڑک کا رخ کیا ۔ گوگل میپس پر یہ سڑک سرخ رنگ میں ظاہر ہوتی رہی۔
سائمن نے اپنی ویب سائٹ پر اس تجربے کو ”پرفارمنس اینڈ انسٹالیشن“ کے طور پر درج کیا ہے۔ سائمن نے اسے آرٹ اور ٹیکنالوجی کا امتراج قرار دیا ہے۔
سائمن کی دیڈیو کو ہفتے سے اب تک 1 ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ سائمن کی ویڈیو پر گوگل نے بھی ردعمل دیا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ ٹریفک ڈیٹا کو کئی ذرائع سے حاصل کرتے ہیں اور یہ مسلسل ری فریش ہوتا رہتا ہے، یہ ڈیٹا گمنام طور پر اُن ا فون سے بھی لیا جاتا ہے، جنہوں نے لوکیشن کو آن کیا ہوا ہو۔گوگل کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس بہت سے ممالک، بشمول بھارت، انڈونیشیا اور مصر، میں کار اور موٹرسائیکل کے سفر میں فرق کی شناخت کی قابلیت ہے اور اسے ریڑھی کی مدد سے دھوکا نہیں دیا جا سکتا۔ گوگل نے سائمن کے تجربے کی تعریف کرتے ہوئے اسے گوگل میپس کا تخلیقی استعمال قرار دیا ۔ گوگل کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ مستقبل میں میپس میں بہتری میں مدد دے گا۔
گوگل کے ردعمل کے باوجود بہت سے صارفین نے اسے بہترین پرفارمنس کہا ہے۔ سائمن کے تجربے کی ویڈیو آپ بھی دیکھیں۔
[short][show_tech_video 417][/short]
سائمن نے 99 سیکنڈ ہینڈ فون لیے اور انہیں ایک دستی ریڑھی میں ڈال کر سڑک پر دوسری جگہ لے جانے لگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس دوران تمام فون آن تھے، جس کی وجہ سے گوگل میپس کو لگا کہ اس جگہ شدید ٹریفک جام ہے۔اس ٹریفک جام کو دیکھ کر بہت کم گاڑیوں سے اس سڑک کا رخ کیا ۔ گوگل میپس پر یہ سڑک سرخ رنگ میں ظاہر ہوتی رہی۔
سائمن نے اپنی ویب سائٹ پر اس تجربے کو ”پرفارمنس اینڈ انسٹالیشن“ کے طور پر درج کیا ہے۔ سائمن نے اسے آرٹ اور ٹیکنالوجی کا امتراج قرار دیا ہے۔
سائمن کی دیڈیو کو ہفتے سے اب تک 1 ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ سائمن کی ویڈیو پر گوگل نے بھی ردعمل دیا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ وہ ٹریفک ڈیٹا کو کئی ذرائع سے حاصل کرتے ہیں اور یہ مسلسل ری فریش ہوتا رہتا ہے، یہ ڈیٹا گمنام طور پر اُن ا فون سے بھی لیا جاتا ہے، جنہوں نے لوکیشن کو آن کیا ہوا ہو۔گوگل کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس بہت سے ممالک، بشمول بھارت، انڈونیشیا اور مصر، میں کار اور موٹرسائیکل کے سفر میں فرق کی شناخت کی قابلیت ہے اور اسے ریڑھی کی مدد سے دھوکا نہیں دیا جا سکتا۔ گوگل نے سائمن کے تجربے کی تعریف کرتے ہوئے اسے گوگل میپس کا تخلیقی استعمال قرار دیا ۔ گوگل کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ مستقبل میں میپس میں بہتری میں مدد دے گا۔
گوگل کے ردعمل کے باوجود بہت سے صارفین نے اسے بہترین پرفارمنس کہا ہے۔ سائمن کے تجربے کی ویڈیو آپ بھی دیکھیں۔
[short][show_tech_video 417][/short]
تاریخ اشاعت : منگل 4 فروری 2020