فیس بک اپنی مصنوعی ذہانت کو ریاضی بولنا سکھا رہا ہے
ریاضی کا مضمون اکثر طلبا کے لیے دلچسپی سے خالی ہوتا ہے لیکن فیس بک اسے کسی حد تک بدل سکتا ہے۔ فیس بک اپنی مصنوعی ذہانت کو مشکل ترین ریاضی کے مسائل حل کرنا سکھا رہا ہے۔ اصل میں فیس بک نے اپنے نیورل نیٹ ورک کو پیچیدہ ریاضیاتی مساواتوں کو ایک زبان کے طور پر دیکھنے اور پھر حل کو مرحلہ وار نیورل نیٹ ورکس کے لیے ترجمہ کرنا سکھایا ہے۔
دوسرے نیورل نیٹ ورکس کے برعکس فیس بک ریاضیاتی مسائل کو ریاضی کی بجائے زبان کے مسئلہ کے طور پر دیکھتا ہے۔ فیس بک نے اس طریقہ کار سے نیورل مشین ٹرانسلیشن سے اپنی مصنوعی ذہانت کو ریاضی کے مسائل بولنا سکھا دیا ہے، جس کے باعث یہ مصنوعی ذہانت ریاضی کے مسائل بالکل ایسے ہی حل کر سکتی ہے جیسے الجبرا بیسڈ سسٹمز جیسے میپل، میتھیمیٹیکا اور میٹ لیب کرتے ہیں۔
اس پر کام کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن پرابلمز میں اس اے آئی کی کامیابی کا تناسب 99.7 فیصد ہے جبکہ فرسٹ اینڈ سکینڈ آرڈر ڈیفرنشل ایکویشن میں یہ تناسب 94 فیصد اور 81.2 فیصد تھا۔ میتھیمیٹیکا کے استعمال سے انٹیگریشن پرابلمز میں یہ تناسب 84 فیصد اور ڈیفرنشنل ایکویشنز میں یہ 77.2 فیصد اور 61.6 فیصد تھا۔اس کے علاوہ فیس بک کی مصنوعی ذہانت کو نتائج حاصل کرنے میں صرف آدھا سیکنڈ لگا جبکہ دوسرے سسٹم اس میں کئی منٹ لگاتے ہیں۔
دوسرے نیورل نیٹ ورکس کے برعکس فیس بک ریاضیاتی مسائل کو ریاضی کی بجائے زبان کے مسئلہ کے طور پر دیکھتا ہے۔ فیس بک نے اس طریقہ کار سے نیورل مشین ٹرانسلیشن سے اپنی مصنوعی ذہانت کو ریاضی کے مسائل بولنا سکھا دیا ہے، جس کے باعث یہ مصنوعی ذہانت ریاضی کے مسائل بالکل ایسے ہی حل کر سکتی ہے جیسے الجبرا بیسڈ سسٹمز جیسے میپل، میتھیمیٹیکا اور میٹ لیب کرتے ہیں۔
اس پر کام کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن پرابلمز میں اس اے آئی کی کامیابی کا تناسب 99.7 فیصد ہے جبکہ فرسٹ اینڈ سکینڈ آرڈر ڈیفرنشل ایکویشن میں یہ تناسب 94 فیصد اور 81.2 فیصد تھا۔ میتھیمیٹیکا کے استعمال سے انٹیگریشن پرابلمز میں یہ تناسب 84 فیصد اور ڈیفرنشنل ایکویشنز میں یہ 77.2 فیصد اور 61.6 فیصد تھا۔اس کے علاوہ فیس بک کی مصنوعی ذہانت کو نتائج حاصل کرنے میں صرف آدھا سیکنڈ لگا جبکہ دوسرے سسٹم اس میں کئی منٹ لگاتے ہیں۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 18 جنوری 2020