Over 267 million Facebook users reportedly had data exposed online

فیس بک کے 267 ملین صارفین کا ذاتی ڈیٹا انٹرنیٹ پر شیئر کر دیا گیا

ایک کمپنی  کمپیری ٹیک اور سیکورٹی ریسرچر  باب ڈیانچینکو نے انٹرنیٹ پر فیس بک کے 267 ملین سے زائد افراد کا ڈیٹا دریافت کیا ہے۔ اس ڈیٹا میں صارفین کے نام، یوزر آئی ڈی اور فون نمبر شامل ہیں۔ یہ معلومات ایک ایسے ڈیٹا بیس میں پائی گئی ہیں، جس تک بغیر پاس ورڈ یا  کسی تصدیق کے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ  اس ڈیٹا کو فیس بک اے پی آئی کے غلط استعمال سےجمع کیا گیا ہے۔باب ڈیانچنکو نے بتایا کہ انہوں نے  ڈیٹا بیس کے سرور کے آئی پی ایڈریس کو دیکھنے والے سروس پروائیڈر کو اس ڈیٹا بیس کے بارے میں خبردار کیا تھا اس کے باوجود یہ دو ہفتوں تک انٹرنیٹ پر موجود رہا۔
اس کے علاوہ یہ ڈیٹا  ہیکروں کے ایک فورم پر ڈاؤن لوڈ کے طور پر بھی شیئر کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر گردش کرتا صارفین کا بے بہا ڈیٹا فراڈ اور کئی طرح سے غلط مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
فیس بک کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ  وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، یہ ڈیٹا کچھ سال پہلے کا ہو سکتا ہے، حالیہ سالوںمیں کمپنی نے صارفین کی ذاتی معلومات کی حفاظت کے لیے کئی طرح کے اقدامات کیے ہیں۔

بدقسمتی سے ایسا پہلی با رنہیں ہوا، جب  فیس بک کے صارفین کا ڈیٹا نٹرنیٹ پر شیئر کیا گیا ہو۔ ستمبرمیں سیکورٹی ریسرچرز نے 419 ملین صارفین کا ایک ڈیٹا بیس دریافت کیا تھا، جو فیس بک کے صارفین کا ہی تھا۔اس سے ایک سال پہلے ایک ہیکر نے فیس بک کے 29 ملین صارفین کی معلومات ظاہر کر دی تھیں۔ اسی طرح تھرڈ پارٹی کی ایک غلطی سے فیس بک کے 540 ملین صارفین کا ڈیٹا ظاہر ہو گیا تھا۔ اس سال کے شروع تک فیس بک کے 20 ہزار ملازمین 600 ملین صارفین کے پاس ورڈ دیکھ سکتے تھے۔

تاریخ اشاعت : اتوار 22 دسمبر 2019

Share On Whatsapp