ایپل سٹیلائٹس کے استعمال سے اپنی ڈیوائسز تک ڈیٹا فراہم کرے گا
ایک رپورٹ کے مطابق آج نہیں تو کل ایپل اپنی ڈیوائسز کو اپنے ہی سیٹلائٹ نیٹ ورک سے مربوط کر دے گا۔ بلوم برگ کے مارک گرمین کا کہنا ہے کہ ایپل کی ایک خفیہ ٹیم ایک نئے سیٹلائٹ اور وائرلیس ڈیٹا ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہے۔اس ٹیم میں ایک درجن کے قریب سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر انجینئرز شامل ہیں۔یہ انجینئر ایرو سپیس، سیٹلائٹ اور اینٹینا ڈیزائن کے ماہر ہیں۔
اس ٹیم کی سربراہی گوگل کے دو سابقہ ایگزیکٹیو کر رہے ہیں۔ یہ ایگزیکٹیو سیٹلائٹ آبزرویشن سٹارٹ اپ سکائی باکس امیجنگ میں کام کر چکے ہیں۔ اس سٹارٹ اپ کو گوگل نے 2014 میں 500 ملین ڈالر میں خرید لیا تھا۔
اس پراجیکٹ کا مقصد بظاہر ایپل ڈیوائس تک ڈیٹا کی براہ راست سٹریمنگ ہے۔اگر یہ پراجیکٹ کامیاب ہوا تو ایپل کا موبائل کیرئیر پر انحصار کم ہو جائے گا۔اس کے علاوہ کمپنی روایتی نیٹ ورکس کے بغیرہی اپنی ڈیوائسز سے کنکٹ ہوگی اور زیادہ بہتر لوکیشن سروسز فراہم کرے گی۔اس ٹیم کا خیال ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں انہیں کافی کامیابی مل جائے گی۔
اس ٹیم کی سربراہی گوگل کے دو سابقہ ایگزیکٹیو کر رہے ہیں۔ یہ ایگزیکٹیو سیٹلائٹ آبزرویشن سٹارٹ اپ سکائی باکس امیجنگ میں کام کر چکے ہیں۔ اس سٹارٹ اپ کو گوگل نے 2014 میں 500 ملین ڈالر میں خرید لیا تھا۔
اس پراجیکٹ کا مقصد بظاہر ایپل ڈیوائس تک ڈیٹا کی براہ راست سٹریمنگ ہے۔اگر یہ پراجیکٹ کامیاب ہوا تو ایپل کا موبائل کیرئیر پر انحصار کم ہو جائے گا۔اس کے علاوہ کمپنی روایتی نیٹ ورکس کے بغیرہی اپنی ڈیوائسز سے کنکٹ ہوگی اور زیادہ بہتر لوکیشن سروسز فراہم کرے گی۔اس ٹیم کا خیال ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں انہیں کافی کامیابی مل جائے گی۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 21 دسمبر 2019