پاکستانی انجینئروں نے دماغ سے کنٹرول ہونے والا مصنوعی ہاتھ بنا لیا
پاکستان کے انجینئروں محمد اویس اور انس نذیر نے خصوصی بچوں کے لیے ایسےروبوٹک بازو بنائے ہیں جنہیں دماغ سے کنٹرول سے کیا جا سکتا ہے۔اس مصنوعی ہاتھ کے سنسر ٹھیک اس جگہ لگائے جاتے ہیں، جہاں دماغ انگلیوں کو کمانڈ دیتا ہے۔ دماغ سے کمانڈ ملنے کے بعد مصنوعی ہاتھ کمانڈ کے مطابق کام کرتا ہے۔
کمپیوٹر سائنسدان کافی عرصہ سے اس شعبہ میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بہت سے پروٹو ٹائپس بھی بنائے ہیں۔ جسم کے پروستھیٹک پارٹس خصوصی افراد کے لیے اس وقت زیادہ موثر ہوتے ہیں جب انہیں اس طرح بنایا جائے کہ یہ دماغ سے احکامات وصول کر کے ان پر عمل کر سکے۔
کمپیوٹر سائنسدان کافی عرصہ سے اس شعبہ میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بہت سے پروٹو ٹائپس بھی بنائے ہیں۔ جسم کے پروستھیٹک پارٹس خصوصی افراد کے لیے اس وقت زیادہ موثر ہوتے ہیں جب انہیں اس طرح بنایا جائے کہ یہ دماغ سے احکامات وصول کر کے ان پر عمل کر سکے۔
دونوں پاکستانی انجینئر وں نے بائیو روبوٹکس پر یونیورسٹی کے پراجیکٹ کے دوران کام کرنا شروع کیا۔ دونوں انجینئر اب تک 30 خصوصی افراد کی مدد کر چکے ہیں۔ اس مصنوعی ہاتھ کی قیمت 2 ہزار ڈالر یا 3 لاکھ روپے ہے۔
[short][show_tech_video 399][/short]
تاریخ اشاعت : منگل 3 ستمبر 2019