چین کی سرکاری ڈیجیٹل کرنسی بھی منظر عام پر آنے والی ہے
چینی افراد ڈیجیٹل کرنسی میں کافی دلچسپی لیتے ہیں، اسی لیے چین نے اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ پیپلز بنک آف چائنا کا کہنا ہے کہ اس کی ڈیجیٹل کرنسی اب منظر عام پر آنے ہی والی ہے۔ اس کرنسی پر 5 سال تک کام کیا گیا ہے۔پے منٹ ڈپٹی چیف مو چینگ چُن کا کہنا ہے کہ یہ روایتی کرپٹو کرنسی کی نقل نہیں ہوگی بلکہ اس میں زیادہ پیچیدہ سٹرکچر استعمال کیا گیا ہے۔
یہ کرنسی ٹو ٹائیر(two-tier)سپلٹ پر انحصار کرے گی، جس میں ٹاپ ٹائیر پیپلز بنک اور نیچے کمرشل بنک ہونگے۔اس کرنسی کا مکمل انحصار بلاک چین پر بھی نہیں ہوگا۔ بلاک چین اس وقت موجودہ کرپٹو کرنسی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔
چینی حکام نے ابھی تک واضح نہیں کیا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی کب تک تیار ہوگی یا اسے کب لانچ کیا جائے گا۔
چین میں جس تیزی سے کرپٹو کرنسی کا استعمال بڑھ رہا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے چینی حکام کو جلد یا بدیر اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانی ہی تھی۔ چینی حکام چاہتے ہیں کہ ڈیجیٹل کرنسی کا سسٹم بھی مکمل طور پر حکومتی کنٹرول میں رہے۔
چینی حکومت نے کئی سال بیرونی ممالک کی ٹیکنالوجی پر کم سے کم انحصار کرنے میں صرف کیے ہیں۔ اسی لیے چینی حکام اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانا چاہتے ہیں تاکہ اُن کا اس پر بھی کنٹرول قائم رہ سکے۔
یہ کرنسی ٹو ٹائیر(two-tier)سپلٹ پر انحصار کرے گی، جس میں ٹاپ ٹائیر پیپلز بنک اور نیچے کمرشل بنک ہونگے۔اس کرنسی کا مکمل انحصار بلاک چین پر بھی نہیں ہوگا۔ بلاک چین اس وقت موجودہ کرپٹو کرنسی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔
چینی حکام نے ابھی تک واضح نہیں کیا کہ یہ ڈیجیٹل کرنسی کب تک تیار ہوگی یا اسے کب لانچ کیا جائے گا۔
چین میں جس تیزی سے کرپٹو کرنسی کا استعمال بڑھ رہا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے چینی حکام کو جلد یا بدیر اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانی ہی تھی۔ چینی حکام چاہتے ہیں کہ ڈیجیٹل کرنسی کا سسٹم بھی مکمل طور پر حکومتی کنٹرول میں رہے۔
چینی حکومت نے کئی سال بیرونی ممالک کی ٹیکنالوجی پر کم سے کم انحصار کرنے میں صرف کیے ہیں۔ اسی لیے چینی حکام اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانا چاہتے ہیں تاکہ اُن کا اس پر بھی کنٹرول قائم رہ سکے۔
تاریخ اشاعت : اتوار 11 اگست 2019