گوگل نے باضابطہ طور پر اپنی چینی سرچ انجن پراجیکٹ کا خاتمہ کر دیا
گوگل نے باضابطہ طور پر اپنے چینی سرچ انجن پراجیکٹ کو ختم کر دیا ہے۔گوگل اس سے پہلے چین میں ایک سنسرڈ سرچ انجن بنانے کی تیاریاں کررہا تھا۔
کمپنی کے وی پی آف پبلک پالیسی کرن بھاٹیا نے اس ہفتے امریکی سینٹ کوبتایا کہ انہوں نے پراجیکٹ ڈریگن فلائی کو ختم کر دیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گوگل کا فی الحال چین جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پچھلے اگست میں رپورٹس آئیں تھیں کہ گوگل خفیہ طور پر ایک سرچ انجن پر کام کر رہا ہے، جس کا کوڈ نام ڈریگن فلائی ہے۔ یہ سرچ انجن صرف چین کے لیے بنایا جارہا ہے۔اکتوبر میں رپورٹ آئیں کہ تنقید کے باوجود گوگل اس پراجیکٹ کوآگے بڑھا رہا ہے۔ گوگل کا ارادہ تھا کہ اس سرچ انجن کو 2019 میں لانچ کر دے گا۔
تاہم دسمبر میں کمپنی نے اس پراجیکٹ پر کام بند کر دیا کیونکہ کمپنی کے 200 انجینئروں نے اس پراجیکٹ کی مخالفت میں انتظامیہ کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔مارچ میں گوگل کے ترجمان نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کے ٹیم ممبر ز نئے پراجیکٹس پر منتقل کر دئیے گئے ہیں۔
چین نے 2010 میں گوگل پر پابندی لگا دی تھی۔ اب ایسا لگتا ہے کہ گوگل چین میں مستقبل قریب میں تو داخل نہیں ہوسکتا۔
کمپنی کے وی پی آف پبلک پالیسی کرن بھاٹیا نے اس ہفتے امریکی سینٹ کوبتایا کہ انہوں نے پراجیکٹ ڈریگن فلائی کو ختم کر دیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گوگل کا فی الحال چین جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پچھلے اگست میں رپورٹس آئیں تھیں کہ گوگل خفیہ طور پر ایک سرچ انجن پر کام کر رہا ہے، جس کا کوڈ نام ڈریگن فلائی ہے۔ یہ سرچ انجن صرف چین کے لیے بنایا جارہا ہے۔اکتوبر میں رپورٹ آئیں کہ تنقید کے باوجود گوگل اس پراجیکٹ کوآگے بڑھا رہا ہے۔ گوگل کا ارادہ تھا کہ اس سرچ انجن کو 2019 میں لانچ کر دے گا۔
تاہم دسمبر میں کمپنی نے اس پراجیکٹ پر کام بند کر دیا کیونکہ کمپنی کے 200 انجینئروں نے اس پراجیکٹ کی مخالفت میں انتظامیہ کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔مارچ میں گوگل کے ترجمان نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کے ٹیم ممبر ز نئے پراجیکٹس پر منتقل کر دئیے گئے ہیں۔
چین نے 2010 میں گوگل پر پابندی لگا دی تھی۔ اب ایسا لگتا ہے کہ گوگل چین میں مستقبل قریب میں تو داخل نہیں ہوسکتا۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 20 جولائی 2019