France passes controversial tax on tech companies

فرانس کے ٹیکنالوجی کمپنیوں پر متنازعہ ٹیکس عائد کرنے پر امریکا نے تحقیقات شروع کردیں

فرانس نے ”ڈیجیٹل سروسز“ پر ایک متنازعہ ٹیکس لاگو کیا ہے۔ اس ٹیکس سے سب سے زیادہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں متاثر ہونگی۔ امریکا کا کہنا ہے کہ وہ اس ٹیکس کے حوالے سے فرانسیسی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کر رہا ہے۔
 فرانسیسی سینٹ کی طرف سے پاس کیے گئے  اس نئے ٹیکس کے مطابق ایسی ٹیکنالوجی کمپنیاں، جن کی  ساری دنیا سے آمدن 750 ملین یورو سے زیادہ اور فرانس  سے آمدن 25 ملین یورو سے زیادہ ہوگی، وہ  فرانسیسی صارفین سے حاصل کی گئی آمدن کا 3 فیصد ٹیکس کی مد میں ادا کریں گی۔
اس  ٹیکس سے بڑی امریکی کمپنیاں جیسے گوگل، فیس بک اور ایمزون سب سے زیادہ متاثر ہونگی۔
اس قانون کے پاس ہونے سے پہلے ہی امریکی حکومت نے اعلان کر دیا تھا کہ وہ  اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ بدھ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں آفس آف دی یونائیٹڈ سٹیٹس ٹریڈ ریپریزینٹیٹیو  نے  کہا کہ فرانسیسی حکومت کے بیان اور ٹیکس  سے لگتا ہے کہ فرانس غیر مساوی طور پر مخصوص امریکی کمپنیوں کو ہدف بنانا چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، جیسے ہی اس حوالے سے  تحقیقات مکمل ہونگی، امریکا ردعمل کا فیصلہ کرے گا۔
یو ایس چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت کا یہ  فیصلہ امریکی کاروباری اداروں اور ورکروں کو نقصان  پہنچائے گا۔دوسرے امریکی اداروں نے بھی فرانس کے اس فیصلے  پر تنقید کی ہے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 13 جولائی 2019

Share On Whatsapp