ایف سی سی نے سپیس ایکس کوزمین کے زیریں مدار میں انٹرنیٹ سیٹلائٹس چھوڑنے کی اجازت دے گی
سپیس ایکس انٹرنیٹ سیٹلائٹس کو زمین کے زیریں مدار میں چھوڑنے کے منصوبے سےکچھ ہی دور ہے۔ ایف سی سی نے سپیس ایکس کے زمین کے زیریں مدار میں یعنی 550 کلومیٹر(342 میل) اونچائی پر 1500 سٹار لنک سٹیلائٹس چھوڑنے کے نظر ثانی شدہ منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔اسی منظوری سے مئی کے شروع میں ابتدائی سٹار لنک کے لانچ کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ زیریں مدار میں تھوڑے سیٹلائٹس سے بہتر کوریج ہوتی ہے، انٹرنیٹ کی سپیڈ میں تعطل نہیں ہوتا اور خلائی کچرا میں اضافے کا چانس نہیں ہوتا۔
دوسری کمپنیوں، جیسے ون ویب اور کیپلر کمیونی کیشنز نے سپیس ایکس کی درخواست پر اعتراضات کیے تھے۔ ان کمپنیوں کا موقف تھا کہ سٹار لنک اُن کے سٹیلائٹس میں خلل انداری کریں گے۔ ایف سی سی نے اُن کی بات پر یقین نہیں کیا۔ ایف سی سی کا کہنا ہے کہ اس سے بہت زیادہ خلل اندازی نہیں ہوگی۔ایف سی سی کو نئے مدار میں سٹیلائٹس کے ٹکرانے کا خطرہ بھی نہیں لگا۔
سپیس ایکس نے 6 سال کے عرصے میں زمین کے مدار میں 11 ہزار سے زیادہ سٹار لنک سٹیلائٹس چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایمزون بھی 3236 سیٹلائٹس کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔
دوسری کمپنیوں، جیسے ون ویب اور کیپلر کمیونی کیشنز نے سپیس ایکس کی درخواست پر اعتراضات کیے تھے۔ ان کمپنیوں کا موقف تھا کہ سٹار لنک اُن کے سٹیلائٹس میں خلل انداری کریں گے۔ ایف سی سی نے اُن کی بات پر یقین نہیں کیا۔ ایف سی سی کا کہنا ہے کہ اس سے بہت زیادہ خلل اندازی نہیں ہوگی۔ایف سی سی کو نئے مدار میں سٹیلائٹس کے ٹکرانے کا خطرہ بھی نہیں لگا۔
سپیس ایکس نے 6 سال کے عرصے میں زمین کے مدار میں 11 ہزار سے زیادہ سٹار لنک سٹیلائٹس چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایمزون بھی 3236 سیٹلائٹس کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔
تاریخ اشاعت : منگل 30 اپریل 2019