The US Army cut power to its largest military base to test reactions to a cyberattack

سائبرحملوں پر رد عمل کیا ہوگا؟ امریکی فوج نے اپنے سب سے بڑے فوجی بیس کی بجلی کاٹ دی

فورٹ بریگ، شمالی کیرولائنا میں واقع امریکا کے سب سے بڑے  فوجی بیس  کی انتظامیہ نے پچھلے ہفتے ایک معذرت نامہ جاری کیا ہے۔ امریکی فوج نے 12 گھنٹےسے زیادہ دیر  تک  بیس کی بجلی بند رکھی ، جس کا مقصد سائبر حملوں کی  صورت میں ردعمل کا جائزہ لینا تھا۔ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے بجلی بند ہونے سے بیس میں رہنے والوں میں کافی کنفیوژن بھی پھیلی۔
فوجی حکام نے چارلوٹ آبزرور کو بتایا کہ  اس مشق کا مقصد  ہمارے  انفراسٹرکچر، آپریشنز اور سیکورٹی کی خامیوں کی شناخت کرنا تھا۔
اس مشق کا اعلان پہلے اس وجہ سے نہیں کیا گیا تھا تاکہ فوجی بیس پر موجود ہر شخص کا حقیقی رد عمل جانا جا سکے۔
اس فوجی بیس کی بجلی بدھ کو رات 10 بجے بند کی گئی تھی اور یہ جمعرات سہ پہر کو بحال  کی گئی۔ اس فوجی بیس میں رہنے والوں نے  بتایا کہ بجلی جانے سے  انہیں  فیس بک اور ٹوئٹر کے ساتھ ساتھ ٹریفک لائٹس کی بندش کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
فوجی حکام نے فیس بک پیج پر معذرت کرتے ہوئے  کہا ہے کہ ایسا کرنا ایک ضروری ٹسٹ کو سرانجام دینے کےلیے کافی اہم تھا۔
اس کا مقصد حقیقی زندگی میں ایسی صورتحال کی تیاری کا جائزہ لینا تھا۔ فوجی حکام نے کہا کہ اُن کےمقاصد حاصل ہو گئے ہیں اور ہر چیز معمول پر آگئی ہے۔
حالیہ سالوں میں حکام  پاور گرڈ اور انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کے حوالے سے کافی  پریشان ہیں۔ پاور گرڈ اور انفراسٹرکچر ایسے حملوں  کے لیے کافی آسان شکار ثابت ہو سکتے ہیں۔ یوکرین میں بھی  پاور پلانٹس اور ائیرپورٹس پر ایسے حملے ہو چکے ہیں۔ امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ روسی حملہ آور امریکا میں بھی ایسے حملے کر سکتے ہیں۔

فورٹ بریگ میں 50 ہزار فوجی رہتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ دنیا کا سب سے بڑا فوجی بیس ہے۔ یہ بیس امریکا کی اٹھارویں  ائیر بورن کارپس اور سپیشل آپریشنز کمانڈ کا گھر بھی ہے۔ یاد رہے کہ فورٹ بریگ جیسے بڑے فوجی بیس میں فوجیوں کی تربیت  کے ساتھ فوجیوں اور اُن کے گھر والوں کے لیے رہائشی  علاقے بھی ہوتے ہیں۔ یہ پورے ٹاؤن کی طرح ہوتے ہیں۔ یہاں سٹور، ریسٹورنٹ، ہوٹل، میوزیم، پوسٹ آفس اور بہت کچھ ہے۔ 2000ء تک اس بیس میں 30 ہزار غیر فوجی افراد بھی رہائش پذیر تھے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 27 اپریل 2019

Share On Whatsapp