فیس بک کی ایک خرابی سے ویب سائٹس صارفین کی پسندیدگیوں اور دلچسپیوں کے بارے میں جان سکتی ہیں
پرائیویسی کے حوالے سے فیس بک نت نئی مشکلات میں گھر ہی رہتا ہے۔ اس حوالے سے جہاں ہر چند مہینے بعد کوئی بڑا سکینڈل سامنے آتا ہے وہیں ہر چند روز بعد کوئی چھوٹی خرابی بھی سامنے آتی رہتی ہے۔
حال ہی میں سامنے آنے والی ایک خرابی سے پتا چلا ہے کہ ویب سائٹس صارفین کے علم میں لائے بغیر ان کی پسندیدگیوں اور دلچسپیوں کے بارے میں جان سکتی ہیں۔فیس بک کا دعویٰ ہے کہ اس خرابی کے سامنے آنے کے اگلے دن ہی اسے درست کر دیاتھا اور اس خرابی کو استعمال کرتے ہوئے کسی صارف کا ڈیٹا نہیں چرایا گیا۔ یہ خامی مئی کے مہینے میں سیکورٹی ریسرچر رون ماساس نے دریافت کی تھی۔
رون کے مطابق کمپنی نے سرچ رزلٹس کو دوسری ویب سائٹس پر جعل سازی کے لیے محفوظ نہیں کیا تھا۔ اس سے ہیکر آئی فریمز (iFrame)، جسے پی ڈی ایف، یوٹیوب ویڈیوز اور دوسرے ویب پیجیز ایمبیڈڈ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کے استعمال سے فیس بک ٹیب کھولتے اور مرضی کی معلومات حاصل کر لیتے۔
اس خرابی سے یہ بھی پتا چل جاتا تھا کہ آپ کے دوستوں نے کونسےپیجیز پسند کیے ہوئے ہیں اور ان کی مذہبی شناخت کیا ہے۔
حال ہی میں سامنے آنے والی ایک خرابی سے پتا چلا ہے کہ ویب سائٹس صارفین کے علم میں لائے بغیر ان کی پسندیدگیوں اور دلچسپیوں کے بارے میں جان سکتی ہیں۔فیس بک کا دعویٰ ہے کہ اس خرابی کے سامنے آنے کے اگلے دن ہی اسے درست کر دیاتھا اور اس خرابی کو استعمال کرتے ہوئے کسی صارف کا ڈیٹا نہیں چرایا گیا۔ یہ خامی مئی کے مہینے میں سیکورٹی ریسرچر رون ماساس نے دریافت کی تھی۔
رون کے مطابق کمپنی نے سرچ رزلٹس کو دوسری ویب سائٹس پر جعل سازی کے لیے محفوظ نہیں کیا تھا۔ اس سے ہیکر آئی فریمز (iFrame)، جسے پی ڈی ایف، یوٹیوب ویڈیوز اور دوسرے ویب پیجیز ایمبیڈڈ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کے استعمال سے فیس بک ٹیب کھولتے اور مرضی کی معلومات حاصل کر لیتے۔
اس خرابی سے یہ بھی پتا چل جاتا تھا کہ آپ کے دوستوں نے کونسےپیجیز پسند کیے ہوئے ہیں اور ان کی مذہبی شناخت کیا ہے۔
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ فیس بک کی اس طرح کی خرابیوں سے کوئی بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتا لیکن یاد رہے کہ اس طرح سے صارفین کا ڈیٹا جمع کر کے ان کے سیاسی رجحانات معلوم کرکے اشتہارات کے حوالے سے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔
[short][show_tech_video 355][/short]
تاریخ اشاعت : منگل 13 نومبر 2018