Blue light from mobile may lead you blind

سمارٹ فون کی نیلی روشنی آپ کو اندھا کرسکتی ہے

موبائل فون اور لیپ ٹاپ کی اسکرین کو تواتر سے دیکھنے والے خبردار ہوجائیں کہ ان کی بینائی متاثر ہونے کی شرح میں تیزی آسکتی ہے۔
امریکہ ریاست اوہائیو میں واقع ٹولیڈو یونی ورسٹی کے محققین نے اپنی تحقیق میں پایا کہ ڈیجیٹل آلات سے نکلنے والی نیلی روشنی کی وجہ سےایسا کیمیائی مادہ پیدا ہونے لگتا ہے جس سےہمارے آنکھوں میں موجود روشنی کے لیے حساس خلیے مرنے لگتے ہیں۔ اس ہونے والے نقصان سے Macular degeneration کا عمل تیز رفتار ہوجاتا ہے۔

ماکیولر ڈی جنریشن ایسی بیماری ہے جس کے شکار شخص کو منظر کا درمیانی حصہ یا تو دھندلا نظر آتا ہے یا نظر ہی نہیں آتا۔ یہ عموماً ایسے لوگوں کو لاحق ہوتی ہے جن کی عمر 50 یا اس سے زیادہ ہے اور اس مرض کا کوئی علاج نہیں۔
ماکیولر ڈی جنریشن کے شکار شخص کو منظر کا درمیانی حصہ یا تو نظر نہیں آتا یا دھندلا نظر آتا ہے
محققین کے مطابق ہم نیلی روشنی سے گھرے ہوئے ہیں اور بدقسمتی سے ہماری آنکھوں کا کورنیا اور عدسہ اس روشنی کو روک یا منعکس نہیں کرسکتا۔

نیلی روشنی میں زیادہ توانائی ہوتی ہے اور اس کو طول موج (ویوو لینتھ) بھی دوسری روشنی کے مقابلے میں چھوٹا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیلی روشنی دوسری رنگوں کی روشنی کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ہے۔
محققین کی ٹیم نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ اندھیرے یا کم روشنی میں موبائل فون یا لیپ ٹاپ کو استعمال نہ کریں کیونکہ کم روشنی کی وجہ سے آنکھ کی پتلی پھیل جاتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ روشنی آنکھ کے پردے تک پہنچ سکےاور دیکھنے میں آسانی ہو۔
لیکن اس کی وجہ سے ڈیجیٹل آلات سے نکلنے والی نیلی روشنی میں بڑی مقدار میں آنکھ کے پردے تک پہنچ کر اسے نقصان پہنچاتی ہے۔
ماکیولر ڈی جنریشن کا عمل فوٹو ریسپٹرز کی موت سے شروع ہوتا ہے۔ یہ ریسپٹرز روشنی کے لیے حساس خلیے ہوتے ہیں جو کہ ریٹینا یا آنکھ کے پردے میں ہوتے ہیں۔ ان خلیوں کو retinal نامی مولیکیولز کی ضرورت ہوتی ہے جو روشنی پڑنے پر دماغ کو سگنلز بھیجتے ہیں۔ Retinal پر پڑنے والی نیلی روشنی کی وجہ سے فوٹو ریسپٹرز مر جاتے ہیں۔
محققین کے مطابق دیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ Retinal مولیکیولز کی مسلسل سپلائی جاری رہے۔ اس کے بغیر فوٹو ریسپٹرز بیکار ہیں۔
اپنی آنکھوں کو نیلی روشنی سے بچانے کے لیے صارفین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ نیلی روشنی اور بلائے بنفشی (الٹراوائلٹ) روشنی کو روکنے والے فلٹر استعمال کریں اور اندھیرے میں اپنے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 18 اگست 2018

Share On Whatsapp