ماہرین دماغی سرگرمیوں کی ”ایڈیٹنگ “ کے لیے ایک نئی ڈیوائس بنا رہے ہیں
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے دماغی سائنسدان ایسی ڈیوائس کی تیاری میں مصروف ہیں، جس سے ہم اپنے احساسات اور یادداشت کو ”ایڈٹ“ کر سکیں گے۔بظاہر یہ سائنس فکشن فلموں کی طرح لگتا ہے لیکن یہ حقیقت بننے جا رہا ہے۔
ماہرین کامیابی سے چوہوں کے دماغ کی مخصوص نیورانز کو کامیابی سے فعال اور غیر فعال کرچکے ہیں۔ اس کے انہوں نے ایک مخصوص طریقے سے جانوروں کے دماغ میں ہولوگرام پروجیکٹ کیے ہیں۔
تحقیق کے مطابق نظریاتی طور پر اس طریقے سے دماغ میں موجود یادوں کا مٹانا یا باتیں شامل کرنا بالکل ممکن ہے۔ تاہم سائنسدان اس طریقے سے ایسے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں جو مستقبل قریب میں آسانی سے حاصل کیے جا سکیں ، جسے معذور افراد کو مصنوعی اعضا لگا کر ان سے قدرتی طریقے سے کام لینا وغیرہ۔
تاریخ اشاعت : جمعرات 3 مئی 2018