سی آئی اے نے انسانی جاسوسوں کی جگہ مصنوعی ذہانت کے استعمال کا منصوبہ بنا لیا
انسانی جاسوس جلد ہی ماضی کا قصہ بن جائیں گے۔ اس بات کا ادراک سی آئی اے کو 30سال سے ہے۔ ایجنسی کی ڈپٹی ڈائریکٹر فار ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ ، ڈان میریکس نے فلوریڈا میں ہونے والی انٹیلی جنس کانفرنس میں حاضرین کو بتایا کہ سی آئی اے نے اب ایسے ماحول میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اُنکے ابتدائی مشیر غیر ملکی ایجنٹ نہیں بلکہ مشینیں ہونگی۔
انہوں نے کانفرنس کے بعد سی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دوسرے ممالک کئی سالوں سے دشمن ایجنٹوں کی تلاش کے لیے مصنوعی ذہانت سے کام لے رہے ہیں۔
1984 کے حکومتی کاغذات سے پتا چلا ہے کہ اس سے ایک سال پہلے AI Steering Group کا قیامت عمل میں آیا تھا۔ اس گروپ کا مقصد سی آئی اے کی اعلیٰ قیادت کو مصنوعی ذہانت میں ہونے والی تحقیق اور ڈویلپمنٹ سے آگاہ رکھنا تھا۔
اس سے پتا چلتا ہے کہ سی آئی اے کو اس وقت بھی مصنوعی ذہانت کی اہمیت کا اندازہ تھا، جب دنیا کے دیگر ممالک اسے سائنس فکشن سمجھتے تھے۔
تاریخ اشاعت : منگل 24 اپریل 2018