پاکستان کے بارے میں شرمناک پروپیگنڈے کی حقیقت
چند ہفتے پہلےانٹرنیٹ پر ایک رپورٹ سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ پاکستان پورن ویب سائٹس تلاش کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ جس ویب سائٹ نے یہ رپورٹ شائع کی وہ ایک گمنام پروپیگنڈہ ویب سائٹ ہے جو کہاں سے چلائی جاتی ہے ہے کسی کو بھی معلوم نہیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان بالخصوص اور دوسرے مسلمان ممالک بالعموم سیکس سے متعلقہ الفاظ کی تلاش میں سرفہرست ہیں۔رپورٹ میں جس طرح کے الفاظ سیکس سے متعلقہ تلاش کے لیے استعمال کیے گئے وہ شاید کسی پاکستانی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہونگے، جیسے animals، pigsِ ، dogs، donkeys، cats، horses، goats، snakes، monkeysِ ، bears اور elephatsوغیرہ۔
اس رپورٹ کی حقیقت کو سمجھنےکے لیے اگر گوگل ٹرینڈ میں دوسرے الفاظ کے ساتھ bird sex لکھ کر ٹرینڈ معلوم کیا جائے تومعلوم ہوگا کہ ان الفاظ کے ساتھ تو کوئی سرچ ہی نہیں گئی،جیسا کہ اس چارٹ میں دکھایا گیا ہے۔
اسی سے اس سارے پروپیگنڈے کا پول کھل جاتا ہے۔
پاکستان اور مسلمان ممالک کے خلاف اس طرح کا پروپیگنڈہ کوئی نئی بات نہیں۔ 2010 میں فاکس نیوز نے اسی طرح کی بے بنیاد روپوٹ پیش کی تھی جس میں پاکستان کو پورنستان کہا گیا تھا۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اس طرح کے پروپیگنڈے کو بہت سے پاکستانی جرائد بھی بغیر تحقیق کے چٹ پٹے انداز میں شائع کر دیتے ہیں، حالانکہ اس طرح کی رپورٹس کی تصدیق انٹرنیٹ کی بہت سی ویب سائٹ جیسے گوگل ٹرینڈ یا ایلکسا وغیرہ سے کی جا سکتی ہے۔
بشکریہ پرو پاکستانی
تاریخ اشاعت : پیر 19 جنوری 2015