TikTok report says Pakistan asked 1 request user info in the first half of 2019

2019 کی پہلی ششماہی میں ٹک ٹوک نے معلومات فراہم کرنے کی پاکستان کی واحد درخواست مسترد کر دی

ٹِک ٹوک نے پہلی بار  ٹرانسپیرنسی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ میں کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں سال 2019 کی ششماہی میں چین کی طرف سے کسی صارف کی معلومات حاصل کرنے کی درخواست موصول نہیں ہوئی۔کمپنی کو  زیادہ تر درخواستیں بھارت سے موصول ہوئی ہیں۔ ٹِک  ٹوک کو بھارت   کے 143 اکاؤنٹس کے بارے میں 107 درخواستیں موصول ہوئیں۔کمپنی نے 47 فیصد درخواستوں پر معلومات فراہم کیں۔بھارت کے بعد سب سے زیادہ درخواستیں امریکا سے کی گئیں۔
جہاں سے کمپنی کو 255اکاؤنٹس کے بارے میں 79 درخواستیں موصول ہوئیں۔ٹِک ٹوک نے 86 فیصد درخواستوں پر معلومات فراہم کیں۔امریکا کے بعد سب سے زیادہ  جاپان کی طرف سے 35 بار صارفین کی  معلومات کی درخوست کی گئی۔
ٹِک ٹاک کو پاکستان سے صرف ایک صارف کی معلومات فراہم کرنے کی درخواست موصول ہوئی۔ کمپنی نے پاکستان کو اس کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی۔ اس عرصے میں کمپنی کو 28 ممالک کی طرف سے مجموعی طور پر 298 درخواستیں موصول ہوئیں۔

ٹِک ٹوک کو کاپی رائٹ مواد ہٹانے کے حوالے سے مجموعی طور پر 3345 درخواستیں ملیں۔ کمپنی نے ان میں سے 85 فیصد درخواستوں پر عمل کرتے ہوئے کاپی رائٹ مواد ہٹا دیا۔
یہ رپورٹ  ٹِک ٹوک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کی طرف سے امریکی قانون نافذ کرنے والوے اداروں  کو قائل کرنے کی کوشش ہے کہ  چینی حکومت ٹِک ٹوک کو امریکی شہریوں کی جاسوسی کے لیے استعمال نہیں کر  رہی۔اس ہفتے کے شروع میں امریکی آرمی اور پھر نیوی نے  حکومت کے فراہم کیے ہوئے فونز پر ٹِک ٹوک ایپلی کیشن انسٹال کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ایک رپورٹ کے مطابق بائٹ ڈانس اپنے زیادہ تر شیئرز کو بھی فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ  امریکی تحفظات کو  دور کیا جا سکے یا پابندی کی صورت میں کمپنی کے پاس کافی سرمایہ موجود ہو۔

تاریخ اشاعت : جمعرات 2 جنوری 2020

Share On Whatsapp