China's alternative to GPS should be complete by mid-2020

چین 2020 کے وسط میں جی پی ایس کا متبادل نظام مکمل کر لے گا

چین کا جی پی ایس کا حریف تقریباً مکمل ہونے والا ہے۔اس پراجیکٹ کی سربراہ رین چینگچی نے بتایا کہ  کئی سالوں سے جاری بیڈو(Beidou) نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم کا بنیادی کام  دسمبر کے شروع میں مکمل ہو گیا تھا جبکہ آخری دو سیارے بھی 2020 کے وسط سے پہلے خلا میں پہنچ جائیں گے۔تیکنیکی طور پر یہ بیڈو کا تیسرا مرحلہ ہوگا، جسے پہلی بار 2000 میں متعارف کرایا گیا تھا لیکن اس  سیٹلائٹ سسٹم ک کا نقطہ عروج اس کی موجودہ شکل ہے۔
رین نے بتایا کہ اس میں بڑی اپ گریڈ 2035 تک نہیں ہوگی۔
چینی صارفین کو نئے سیٹلائٹ سسٹم کے حوالے سے زیادہ پریشانی نہیں ہوگی۔ اس وقت 70 فیصد چینی سمارٹ فونز پہلے ہی بیڈو کو سپورٹ کرتے ہیں۔120 کمپنیاں ایسی ہی جو بیڈو کو اپنی میپنگ ٹیکنالوجی کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں۔
 بیڈو کے آنے کے بعد چین کا امریکی جی پی ایس پر انحصار ختم ہو جائے گا۔ امریکا اگر سیاسی یا فوجی مقاصد کے لیے چین کے لیے جی پی ایس آپشن بند کرتا ہے تو بھی بیڈو کی وجہ سے  چین میں لوکیشن سروس متاثر نہیں ہونگی۔

تاریخ اشاعت : بدھ 1 جنوری 2020

Share On Whatsapp