Scientist who edited babies' genes sentenced to three years in prison

انسانی جین میں تبدیلی کر کے بچے پیدا کرنے والے سائنسدان کو تین سال قید کی سزا سنا دی گئی

پچھلے سال سٹینفورڈ سے تربیت یافتہ چینی سائنسدان نے دعویٰ کیا تھا کہ کہ انہوں نے  CRISPR/Cas9 ٹول کی مدد سے دنیا  میں  پہلی بار  جنیاتی طور پر تبدیل شدہ بچے پیدا کیے ہیں۔ ہی جیانکوئی اور اُنکے دو ساتھیوں کو چینی حکومت نے قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔انہیں یہ سزا غیر قانونی طبی مشق پر سنائی گئی ہے۔  ہی  3 ملین  یوان یا 4 لاکھ 29 ہزار ڈالر جرمانہ بھی ادا کریں گے ۔اس کے علاوہ وہ ساری زندگی ری پروڈکٹیو ادویات  تیار  نہیں کر سکیں گے۔
حکومت نے اُن کے ساتھیوں ژہانگ رینلی اور چن جنزہو کو جرمانے اور پابندی کے علاوہ  بالترتیب 2 سال اور 18 ماہ قید کی سنائی ہے۔ ہی جیانکوئی کے تحقیقی مقالے کے دس مصنف تھے۔ واضح نہیں ہو سکتا کہ باقی  محققین کو بھی سنائی گئی ہے یا نہیں۔سوائے چین کی سرکاری ایجنسی کی فراہم کی ہوئی معلومات کے، اس مقدمے کی زیادہ تر تفصیلات غیر تصدیق شدہ ہیں ۔
فیصلے کے مطابق ہی جیانکوئی اوراُن کے ساتھیوں نے 2016 میں منصوبہ بنایا تھا کہ  سی سی آر 5 جین میں تبدیلی کر کے ایسے انسان بنائے جائیں، جو ایچ آئی وی سے متاثرنہ ہوں۔اس ٹیم نے ایچ آئی وی سے متاثر بہت سے جوڑوں کو پیدائش میں مدد دی۔ڈاکٹر وں کی اس ٹیم نے مریضوں کو بتایا کہ یہ   ایڈز ویکسین کے تجربات کے لیے کیا رہا ہے  اور مریض جین میں تبدیلی کے بارے میں آگاہ نہیں تھے۔
عدالتی کاغذات کے مطا بق ابھی یہ تیکنیک  موثر  اور محفوظ ثابت نہیں ہوئی ہے۔

تاریخ اشاعت : پیر 30 دسمبر 2019

Share On Whatsapp