Apple, Samsung sued over phones that release excessive radiation

سمارٹ فونز کے زیادہ تابکاری خارج کرنے پر ایپل اور سام سنگ پر مقدمہ

اگست میں شکاکو ٹریبیون نے ایپل کے چار سمارٹ فونز کی تابکاری خارج کرنے کی تحقیق کے نتائج شائع کیے تھے۔ تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ ان سمارٹ فونز میں تابکاری کا لیول قانونی حد سے زیادہ ہے۔
یہ مسئلہ ایپل ہی نہیں بلکہ سام سنگ کےگلیکسی  ایس 8 کے ٹسٹ کے نتائج میں بھی سامنے آیا۔ ایف سی سی کے مطابق سمارٹ فونز میں تابکاری کی حد ایک گرام ٹشوز پر 1.6 واٹ فی کلوگرام ہونی چاہیے۔ٹسٹ کے نتائج کے مطابق گلیکسی ایس 8 میں 2 ملی میٹر سے تابکاری کی حد 8.22 واٹ فی کلوگرام تھی۔
اس کا مطلب ہے کہ جو صارفین گلیکسی ایس 8 کو اپنی شرٹ یا پینٹ کی جیب میں رکھتے ہیں،  وہ حکومت حد سے زیادہ تابکاری کا شکار ہوتے  ہیں۔
2 ملی میٹر سے ٹسٹ کیے گئے  11 فونز میں تابکاری کی حد قانونی حد سے زیادہ پائی گئی ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فون ساز کمپنیاں اس قانون میں ایک خامی کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ 1990 کی دہائی میں جب قانونی حد طے کی جانے لگی تو زیادہ تر لوگ اپنے فون کو بیلٹ  لوپ میں 25 ملی میٹر کے فاصلے پر رکھتے تھے۔
تب یہی فاصلہ  ٹسٹنگ کے لیے معیار بن گیا۔
اس حوالے سے صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی فرم فیگن سکاٹ نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ نادرن ڈسٹرکٹ آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو ڈویژن  کی یو  ایس ڈسٹرکٹ کورٹ میں جاری     ایپل اور سام سنگ پر چلنے والے دو مقدمات کو ایک میں ضم کر دیا گیا ہے۔اس مقدمے میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کمپنیوں سے مدعیان کو طبی مانیٹرنگ اور ہرجانے کی مد میں رقم دلائی جائے۔

فیگن سکاٹ نے جو پریس ریلیز جاری کی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ  2 ملی میٹر کے فاصلے سے آئی فون 8 اور گلیکسی ایس 8 قانونی حد سے دوگنا آر ایف ریڈی ایشن خارج کرتے ہیں۔0 ملی میٹر کے فاصلے سے  ایپل آئی فون 8 قانونی حد سے 5 گنا زیادہ  اور گلیکسی ایس 8 میں 3 گنا زیادہ  تابکاری خارج  ہوتی ہے۔ایف سی سی نے تاربکاری کے لیے جن سمارٹ فونز کو ٹسٹ کرایا ہے ان میں آئی فون 7 پلس، آئی فون 8 ، آئی فون 10 آر، گلیکسی ایس 8 ، گلیکسی ایس 9 اور گلیکسی ایس 10 شامل ہیں۔
یہ معاملہ اس وجہ سے بھی حساس ہے کہ PEW کی ریسرچ کے مطابق 96 فیصد امریکیوں کے پاس  سیل فون ہے جبکہ 81 فیصد کے پا س سمارٹ فون ہے۔29 فیصد امریکی نوجوان اپنے سمارٹ فونز کے ساتھ ہی بستر میں سوتے ہیں۔اس لیے ملک بھر میں سمارٹ فون کے مالکان کو آر ایف ریڈی ایشن کے بارے میں یا اس کی قانونی حد کے بارے میں معلوم ہونا چاہے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 7 دسمبر 2019

Share On Whatsapp