China introduces mandatory face scans for new SIM card purchases

چین میں نیا سم کارڈ لینے کے لیے چہرے کو سکین کرنا لازمی قرار دے دیا گیا

چینی  حکومت کو فیس ریکگنیشن ٹیکنالوجی  کافی  پسند ہے۔حکومت بہت سی سروس میں تصدیق کے لیے اس کا استعمال لازمی قرار دے چکی ہے۔حال ہی میں چینی حکومت نے  نئی موبائل  سم یا موبائل ڈیٹا کنکشن کے کنٹریکٹ کو سائن اپ کرنے والوں کے لیے چہرے کو سکین کرانا لازمی قرار دیا ہے۔
چین کی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے نئے قوانین کے بارے میں ستمبر میں بتایا تھا۔ اس کا اطلاق 1 دسمبر سے ہو چکا ہے۔اس سے پہلے نئے سیلولر کنٹریکٹ کے صارفین  کو بس اپنے شناختی کارڈ کی کاپی فراہم کرنا پڑتی تھی۔

چینی حکومت کے مطابق اس اقدام کا مقصد سائبر سپیس میں شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرناہے۔وزارت کا  کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد شناخت کی چوری اور سم کارڈ کی دوبارہ فروخت کو روکنا ہے۔
حکومت کے اس اقدام کے حوالےسے کئی تحفظات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ  حکومت اس  ڈیٹا کو  ملک کی پسماندہ  نسلی اقلیتوں کے خلاف استعمال کر سکتی ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ حکومت اس اقدام سے بار بار شہریوں کی شناخت کرنے  کی زحمت سے بچ جائے گی۔ حکومت پرائیویسی کے خدشات کے بغیر لوگوں کا ڈیٹا حاصل کر لے گی۔

تاریخ اشاعت : پیر 2 دسمبر 2019

Share On Whatsapp