یورپین سپیس ایجنسی طویل مدتی خلائی سفر میں خلابازوں کو طویل نیند سلانا چاہتی ہے
یورپین سپیس ایجنسی خلا بازوں کو خلا میں طویل مدتی سفر کے لیے طویل نیند سلانے کے تجربات کر رہی ہے۔ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ طویل سفر میں خلابازوں کو سلانے سے پیسے کی بچت ہوگی، خلابازوں کی صحت بہتر ہوگی اور خلائی سفر کے لیے بہتر جہاز ڈیزائن کیے جا سکیں گے۔
اگر تمام حالات ٹھیک رہیں تو انسانوں کو زمین سے مریخ تک پہنچنے میں سات ماہ لگیں گے۔ایلن مسک بھی مریخ پر جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اور ناسا بھی مریخ پرجانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ای ایس اے بھی اس آپشن کو دیکھ رہا ہے۔ مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے مشن میں ایک ہی مشکل ہے کہ یہ خود کش منصوبہ ہو سکتا ہے۔ طویل خلائی سفر میں خلابازوں کو خلائی تابکاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اُن کے لیے نفسیاتی اور صحت کے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ خلائی سفر میں طویل نیند کی وجہ سے ان مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
عام پر انسانوں کی طویل نیند سائنس فکشن فلموں میں دکھائی جاتی ہے لیکن یہ کئی شعبوں کے سائنسدانوں کے لیے ایک مسئلہ ہے۔بنی نوع انسان کے لیے اس کے متوقع فوائد کے باعث سائنسدان اس پر کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں۔
جانوروں میں دیکھا جائے تو جو جانور سردیوں میں طویل نیند سوتے ہیں، اس کی صحت خراب نہیں ہوتی۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ طویل عرصہ تک سونے سے نہ تو خلا بازوں کو نہ تو نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی وہ خلا میں شدید تنہائی کا شکار ہونگے۔ظاہر ہے یہ سب باتیں ابھی اندازے ہی ہیں کیونکہ ابھی تک کسی انسان کو طویل نیند نہیں سلایا جا سکا ہے۔
تاریخ اشاعت : جمعہ 22 نومبر 2019