Russia bans the sale of devices without Russian software

روس نے روسی سافٹ وئیر کے بغیر ڈیوائسز کی فروخت پر پابندی لگا دی

اس ماہ کے شروع میں روس نے ایک قانون پاس کیا تھا، جس سے حکومت کو انٹرنیٹ سنسر کرنے کا اختیار مل گیا تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اب حکومت نے ایک اور قانون پاس کیا ہے، جس سے  روس میں پہلے سے انسٹال روسی سافٹ وئیر کے بغیر سمارٹ فون، کمپیوٹر اور سمارٹ ٹی وی فروخت نہیں کیے جا سکیں گے۔حکام کا کہنا ہے کہ روس میں تمام ڈیوائسز نارمل سافٹ وئیر کے ساتھ فروخت کی جا سکیں گی ان میں ایک متبادل روسی سافٹ وئیر کا ہونا ضروری ہے۔
حکومت کے اس اقدام سے کچھ عالمی کمپنیوں کو روسی مارکیٹ چھوڑنا پڑ سکتی ہے۔
اس پابندی سے جو کمپنیاں سب سے متاثر ہو سکتی ہیں، ان میں ایپل بھی شامل ہیں۔ ایپل کی ڈیوائسز میں پہلے سے اس طرح کی تھرڈ پارٹی ایپلی کیشن شامل کرنا جیل بریکنگ کی طرح ہے۔ جیل بریکنگ یا ڈیوائسس ہیکنگ دراصل ڈیوائس کے ہارڈو یئر یا سافٹ ویئر میں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، اس کے آپریٹنگ سسٹم کا روٹ ایکسس (Root Access) حاصل کرنے کا نام ہے۔
روٹ ایکسس حاصل ہوجانے کے بعد آپریٹنگ سسٹم کو ہر طرح سے اپنا تابع کیا جاسکتا ہے۔ ایپل اس طرح کا خطرہ کبھی مول نہیں لے سکتا۔اس بل کو پیش کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اس طرح سے ڈیوائسز بزرگ افراد کے لیے  زیادہ یوزر فرینڈلی ہونگی۔حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ لوگ اپنے سمارٹ فونز میں اپنی مرضی سے سافٹ وئیر انسٹال کر سکتے ہیں لیکن بزرگ افراد کے لیے ایسا کرنا کافی مشکل ہے۔
ایک روسی تجارتی گروپ کا کہنا ہے کہ کچھ ڈیوائسز میں روسی ایپ کو انسٹال کرنا ناممکن ہوتا ہے۔
ایسے میں ان ڈیوائسز کو  بنانے والی کمپنیوں کو  مارکیٹ سے باہر ہونا پڑے گا۔حکومت کے اس اقدام کے مخالف افراد کا کہنا ہے کہ   اس طرح  صارفین سے  زبردستی ایپس انسٹال کرانے سے حکومتی جاسوسی کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ اس ماہ کے شروع میں ہیومن رائٹس واچ نے  انٹر نیٹ بلاک کرنے کے  بل کو روسیوں کے لیے بُری خبر اور دوسرے ممالک کے لیے خطرناک نظیر قرار دیا۔

تاریخ اشاعت : جمعہ 22 نومبر 2019

Share On Whatsapp