The legal battle over 3D-printed guns is far from over

تھری ڈی پرنٹڈ ہتھیاروں کی قانونی جنگ میں نیا موڑ

ڈیفنس ڈسٹریبیوٹڈ (Defense Distributed) ایک آن لائن اوپن سورس ہارڈ وئیر پلیٹ فارم ہے۔ یہ پرائیویٹ غیر تجارتی تنظیم ہتھیاروں کے تھری ڈی بلیو پرنٹس کو سی اے ڈی فارمیٹ میں انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرتا ہے۔ ڈیفنس ڈسٹریبیوٹڈ نے پچھلے سال  ایک قانونی جنگ جیتی تھی، جس میں ادارے کو  تھری ڈی پرنٹڈہتھیاروں کے بلیوپرنٹ انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔اس فیصلے پر  ریاستوں اور ہتھیاروں سے متعلق قانون سازی کے حامی افراد نے کافی تنقید کی تھی۔
اب ایک بار پھر ڈسٹرکٹ جج نے تھری ڈی پرنٹڈ ہتھیاروں کے بلیو پرنٹس انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
ڈیفنس ڈسٹریبیوٹڈ کی قانونی جنگ کا آغاز 2012 میں اس وقت ہوا جب انہوں نے ایک  تھری ڈی پرنٹڈ پسٹل کے بلیو پرنٹ انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیے۔ اسے ایک لاکھ سے زیادہ افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔اس کے بعد یو ایس سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ادارے کو بتایا کہ وہ اسلحے کی ریگولیشن  کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ  اس سے ملکی سلامتی اور غیر ملکی مفادات   کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ڈیفنس ڈسٹریبیوٹڈ نے موقف اپنایا کہ بلیو پرنٹس کو انٹرنیٹ پر شیئر کرنے سے روکناامریکی آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔ یہ ترمیم شہریوں کی آزادی سے متعلق ہے۔سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس دلیل پر ہتھیار ڈال دئیے اور دونوں کے درمیان ایک معاہدہ ہو گیا۔اس کے بعد کمپنی تھری ڈی ہتھیاروں کے بلیو پرنٹس انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرتی رہی۔
کل یو ایس ڈسٹرکٹ جج روبرٹ لاسنیک  نے اس معاہدے کو خلاف قانون قرار دیا ۔جج روبرٹ کا کہنا  تھا کہ کسی معاہدے پر پہنچنے سے پہلے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مناسب وضاحت پیش نہیں کی۔اس سے فیڈرل ایڈمنسٹریٹیو پروسیجر ایکٹ کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔اسی وجہ سے جج روبرٹ نے معاہدے کے خلاف فیصلہ سنا دیا۔
سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ   جج روبرٹ کے فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے کہ جبکہ ڈیفنس ڈیسٹریبیوٹڈ بھی اس کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔
دوسری طرف ٹرمپ انتظامیہ بھی تھری ڈی  پرنٹڈ ہتھیاروں سے خوش نہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ  وہ اس کے خلاف اپنی قانونی جنگ جاری رکھیں گے۔

تاریخ اشاعت : بدھ 13 نومبر 2019

Share On Whatsapp