سائنس دانوں نے صرف 10 منٹ میں الیکٹرک کار کی بیٹری چارج کر لی
پنسلوینیا سٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک رپورٹ کے مطابق انہوں نے ایک الیکٹرک کار کی لیتھیم آئیون بیٹری کو 10 منٹ میں چارج کیا ہے۔ ماہرین نے اس کی رینج کو بھی 321 سے 482 کلومیٹر تک بڑھا دیا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے تھوڑے وقت میں بہت زیادہ درجہ حرارت کا سہارا لیا ہے۔
اس تحقیق کے شریک محقق چاؤ-یانگ وانگ نے بتایا کہ اس طریقے سے بیٹری کو کم از کم 2500 بار چارج کیا جا سکتا ہے یعنی یہ 8 لاکھ کلومیٹر تک چل سکتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ طریقہ کار جلد ہی تمام الیکٹرک کار ساز کمپنیاں اپنا سکتی ہیں۔
اتنی تیز رفتاری سے بیٹری کی چارجنگ میں بہت سے مسائل بھی سامنے آئے تھے ۔ تاہم محققین نے اس مسئلے کو تھوڑے سے وقت کے لیے زیادہ درجہ حرارت سے حل کیا۔درجہ حرارت کو تیزی سے بڑھانے کے لیے محققین نے پتلی نکل فوائل لیئر کے ساتھ سیلف ہیٹنگ بیٹری کو استعمال کیا۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے تمام مشکلات پر قابو پاتے ہوئے بیٹری کو 10 منٹ میں 80 فیصد تک چارج کیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے بیٹری چارج کر کے انہوں نے ایک پرانے خیال کو بھی غلط ثابت کر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ بیٹریوں کو تیز درجہ حرارت پر چارج نہیں کرنا چاہیے۔وانگ کا خیال ہے کہ شارٹ ٹرم ہائی ٹیمپریچر کا فائدہ بہت تیزی سے اس کے نقصان پر غالب آ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے شریک محقق چاؤ-یانگ وانگ نے بتایا کہ اس طریقے سے بیٹری کو کم از کم 2500 بار چارج کیا جا سکتا ہے یعنی یہ 8 لاکھ کلومیٹر تک چل سکتی ہے۔ دوسرے الفاظ میں یہ طریقہ کار جلد ہی تمام الیکٹرک کار ساز کمپنیاں اپنا سکتی ہیں۔
اتنی تیز رفتاری سے بیٹری کی چارجنگ میں بہت سے مسائل بھی سامنے آئے تھے ۔ تاہم محققین نے اس مسئلے کو تھوڑے سے وقت کے لیے زیادہ درجہ حرارت سے حل کیا۔درجہ حرارت کو تیزی سے بڑھانے کے لیے محققین نے پتلی نکل فوائل لیئر کے ساتھ سیلف ہیٹنگ بیٹری کو استعمال کیا۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے تمام مشکلات پر قابو پاتے ہوئے بیٹری کو 10 منٹ میں 80 فیصد تک چارج کیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے بیٹری چارج کر کے انہوں نے ایک پرانے خیال کو بھی غلط ثابت کر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ بیٹریوں کو تیز درجہ حرارت پر چارج نہیں کرنا چاہیے۔وانگ کا خیال ہے کہ شارٹ ٹرم ہائی ٹیمپریچر کا فائدہ بہت تیزی سے اس کے نقصان پر غالب آ جاتا ہے۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 2 نومبر 2019