گوگل کے محققین نے مصنوعی ذہانت کو بو شناخت کرنا سکھا دیا
کئی دہائیوں سے خوشبوؤں کے ماہر اور سائنسدان اس کوشش میں تھے کہ مالیکیول سٹرکچر اور اس کی خوشبو کے درمیان تعلق کی پیش گوئی کی جا سکے۔سائنسدان روشنی کی طول موج کو دیکھ کر بتا دیتے ہیں کہ یہ کونسا رنگ ہے لیکن جب خوشبو کی بات آئے تو سائنسدان مالیکول کو دیکھ کر خوشبو کا پتا نہیں چلا سکتے۔
گوگل برین ٹیم کے محققین کو امید ہے کہ مصنوعی ذہانت اس صورتحال کو تبدیل کر سکتی ہے۔ Arxiv میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں انہوں نے وضاحت کی کہ وہ خوشبوؤں کی شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت کی تربیت کر رہے ہیں۔ محققین نے خوشبوؤں کے ماہرین کے شناخت کیے ہوئے 5000 مالیکولز کا ڈیٹا سیٹ تیار کیا ہے۔ان مالیکولز کو پہلے ہی ان کی خصوصیات کے لیبل دئیے ہوئے تھے۔اس کے بعد اس ٹیم نے دو تہائی ڈیٹا سیٹ سے مصنوعی ذہانت (گراف نیورل نیٹ ورک) کی تربیت کی۔ اس کے بعد ماہرین نے ایک تہائی ڈیٹا کو اس مصنوعی ذہانت سے ٹسٹ کیا۔ اس ٹسٹ میں یہ مصنوعی ذہانت پاس ہوگئی۔ اس ٹسٹ میں الگورتھم نے مالیکول سٹرکچر سے مالیکیول کی بو کا اندازہ لگایا۔گوگل کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے خوشبوؤں کی شناخت ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے۔
مصنوعی ذہانت سے خوشبو کا پتا لگانے کی تحقیق کے میدان میں گوگل اکیلا کام نہیں کر رہا ۔ لندن میں ہونے والی مصنوعی ذہانت کی ایک نمائش میں سائنس دان مشین لرننگ کے استعمال سے ایک ناپید پھول کی خوشبو دوبارہ تخلیق کر چکے ہیں۔ روس میں مصنوعی ذہانت کو متوقع طور پر خطرناک گیسوں کے مکسچر سونگھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔آئی بی ایم بھی مصنوعی ذہانت سے تیار کیے گئے پرفیومز پر کام کر چکا ہے۔
تاریخ اشاعت : اتوار 27 اکتوبر 2019