SpaceX hopes to offer satellite internet to customers by mid-2020

سپیس ایکس 2020 کے وسط میں صارفین کو سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کر سکتی ہے

سپیس ایکس نے زمین کے مدار میں سٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹ چھوڑے تو ہوئے ہیں لیکن کمپنی  نے ابھی تک صارفین کو سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی خدمات فراہم نہیں کیں۔ صارفین کو اس سلسلے میں ابھی تھوڑا مزید انتظار کرنا پڑے گا۔
کمپنی کے صدر گوائن شوٹویل نے  میڈیا کو بتایا کہ   وہ امریکی صارفین کو 2020 کے وسط تک سیٹلائٹ انٹرنیٹ  فراہم کرنے کے لیے پر امید ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس کا انحصار زمین کے مدار میں سیٹلائٹس کی تعداد پر ہے۔
اس کے لیے کمپنی کو مزید 6 سے 8 خلائی مشن بھیجنے پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر  وہ قیمت اور اپنے منصوبوں کو بیان نہیں کر سکتے۔انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ مرکزی کاروبار کی بجائے  سپیس ایکس کے مرکزی کاروبار کا اضافی حصہ ہوگا۔
گوائن نے مزید بتایا کہ انہوں نے 30 ہزار اضافی سیٹلائٹس لانچ کرنے کی  درخواست دی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ سپیس ایکس ان سب کو لازمی لانچ کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ 24 لانچز سے وہ سیارہ زمین کو کور کر  لیں گے۔
کوائن کے علاوہ ایلن مسک نے بھی میڈیا کو بتایا کہ  سپیس ایکس امریکی ائیر فورس کےجہازوں کے لیے انکرپٹڈ انٹرنیٹ سروس کے تجربات کر چکے ہیں۔
سپیس ایکس کے علاوہ ایمزون بھی براڈ بینڈ سیٹلائٹس کاآغاز کرنا چاہتا ہے۔ ون ویب اور  الفابیٹ  بھی  فضا  یا خلا سے انٹرنیٹ کی سروسز فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اگر سپیس ایکس نے صارفین کو سیٹلائٹس انٹرنیٹ کی خدمات پہنچانے میں دیر کی تو  کمپنی  مارکیٹ میں بڑا حصہ حاصل نہیں کر سکے گی۔

تاریخ اشاعت : بدھ 23 اکتوبر 2019

Share On Whatsapp