جرمن حکومت کی سیکورٹی ایجنسی نے فائر فاکس کو محفوظ ترین براؤزر قرار دے دیا
جرمن حکومت کی سائبر سیکورٹی اتھارٹی بی ایس آئی نے فائر فاکس کو محفوظ ترین براؤزر قرار دیا ہے۔اس سے پہلے ایجنسی نے تمام ویب براؤزر کو اپنی حفاظتی گائیڈ لائنز کے تحت ٹسٹ کیا۔ دو سرے براؤزر شفافیت سمیت کئی چیزوں میں ناکام رہے۔
بی ایس آئی نے یہ تجربات حکومتی اداروں اور پرائیویٹ کمپنیوں کو محفوظ براؤزر تجویز کرنے کے لیے کیے تھے۔اپنے تجربات کے لیے ایجنسی نے فائر فاکس 68، گوگل کروم 76، مائیکرو سافٹ انٹرنیٹ ایکسپلورر 11 اور مائیکروسافٹ ایج 44 کو ٹسٹ کیا۔ بی ایس آئی نے سفاری، اوپیرا اور ویوالدی کو ٹسٹ نہیں کیا۔ ایجنسی نے اپنی گائیڈ لائنز، جنہیں ستمبر میں دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا، کی روشنی میں براؤزر ز کو ٹسٹ کیا۔ ان گائیڈ لائنز میں ٹی ایل ایس کی سپورٹ، سیکورٹی سرٹیفیکیٹس کی تصدیق کی بہتر سپورٹ اور سینڈ باکسنگ کی سپورٹ جیسے فیچر کو دیکھنا تھا۔ اس کے علاوہ براؤزر کی اپ ڈیٹ کو تصدیق شدہ ہونا ضروری تھا ۔
بی ایس آئی کے مطابق فائر فاکس وہ واحد براؤزر ہے ، جس نے ایجنسی کی تمام شرائط کو پورا کیا ہے۔ دوسرے براؤزر میں شفافیت اور ماسٹر پاس ورڈ کی سپورٹ کی کمی تھی۔ کروم، ایج اور انٹرنیٹ ایکسپلورر ٹیلی میٹری کلیکشن یا کمپنیوں کی طرف سے ڈیٹا کلیکشن کو بھی نہیں روکتے۔ایج اور انٹرنیٹ ایکسپلورر کسٹم براؤزر پروفائل اور مختلف کنفیگریشن کو بھی سپورٹ نہیں کرتے۔انٹرنیٹ ایکسپورر نے اکثر مقامات پر غلطیاں کی۔ مثال کے طور پر اس براؤزر میں بلٹ ان اپ ڈیٹ فنکشن نہیں ہے اور نہ ہی اہم سیکورٹی پوائنٹس جیسے ایس او پی، ایس آر آئی اور سی ایس پی کے لیے سپورٹ ہے۔
بی ایس آئی نے یہ تجربات حکومتی اداروں اور پرائیویٹ کمپنیوں کو محفوظ براؤزر تجویز کرنے کے لیے کیے تھے۔اپنے تجربات کے لیے ایجنسی نے فائر فاکس 68، گوگل کروم 76، مائیکرو سافٹ انٹرنیٹ ایکسپلورر 11 اور مائیکروسافٹ ایج 44 کو ٹسٹ کیا۔ بی ایس آئی نے سفاری، اوپیرا اور ویوالدی کو ٹسٹ نہیں کیا۔ ایجنسی نے اپنی گائیڈ لائنز، جنہیں ستمبر میں دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا، کی روشنی میں براؤزر ز کو ٹسٹ کیا۔ ان گائیڈ لائنز میں ٹی ایل ایس کی سپورٹ، سیکورٹی سرٹیفیکیٹس کی تصدیق کی بہتر سپورٹ اور سینڈ باکسنگ کی سپورٹ جیسے فیچر کو دیکھنا تھا۔ اس کے علاوہ براؤزر کی اپ ڈیٹ کو تصدیق شدہ ہونا ضروری تھا ۔
بی ایس آئی کے مطابق فائر فاکس وہ واحد براؤزر ہے ، جس نے ایجنسی کی تمام شرائط کو پورا کیا ہے۔ دوسرے براؤزر میں شفافیت اور ماسٹر پاس ورڈ کی سپورٹ کی کمی تھی۔ کروم، ایج اور انٹرنیٹ ایکسپلورر ٹیلی میٹری کلیکشن یا کمپنیوں کی طرف سے ڈیٹا کلیکشن کو بھی نہیں روکتے۔ایج اور انٹرنیٹ ایکسپلورر کسٹم براؤزر پروفائل اور مختلف کنفیگریشن کو بھی سپورٹ نہیں کرتے۔انٹرنیٹ ایکسپورر نے اکثر مقامات پر غلطیاں کی۔ مثال کے طور پر اس براؤزر میں بلٹ ان اپ ڈیٹ فنکشن نہیں ہے اور نہ ہی اہم سیکورٹی پوائنٹس جیسے ایس او پی، ایس آر آئی اور سی ایس پی کے لیے سپورٹ ہے۔
تاریخ اشاعت : ہفتہ 19 اکتوبر 2019