خلابازوں نے پہلی بار خلا میں مصنوعی گوشت تیار کر لیا
لیبارٹری میں تیار ہونے والا گوشت اب صرف زمین تک محدود نہیں رہا۔ الیف فارمز اور شراکت داروں نے پہلی بار خلا میں مصنوعی گوشت تیار کر لیا ہے۔ یہ تجربہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے روسی سیکشن میں 26 ستمبر کو کیا گیا۔خلائی اسٹیشن میں گوشت کی تیاری کے لیے تھری ڈی بائیوپرنٹنگ سلوشنز کا بائیو پرنٹر استعمال کیا گیا۔ خلا بازوں نے اس بائیو پرنٹر نے گوشت کی ایک بوٹی بنائی۔
الیف نے جو تیکنیک استعمال کی گئی اس میں مصنوعی حالات میں گایوں کے مسل ٹشو ری جنریشن پراسس کو نقل کیا گیا ۔ خلا میں گوشت کی تیاری میں ایک بڑی تبدیلی یہ ہوئی کہ اسے ایک وقت میں ہرطرف سے تیار کیا جا سکتا تھا۔ زمین پر کشش ثقل کی وجہ ایسا ممکن نہیں ۔
ابھی خلا میں گوشت کی تیاری بڑے پیمانے پر شروع نہیں ہو سکتی لیکن کمپنی ابھی اس حوالے سے تجربات کر رہی ہے۔
بائیو پرنٹر کی مدد سے گوشت تیار ہونے کی صورت میں خلاباز جانور پالنے کی عیاشی کرنے کی بجائے خلا میں خود ہی گوشت بنا سکیں گے۔خلا باز طویل سفر میں گوشت کو پکا کر کھا سکیں گے۔ اس طرح سے طویل سفر کے دوران انہیں درکار پروٹین حاصل ہونگے جو اُن کے مسلز کے لیے کافی ضروری ہوتے ہیں۔اس طریقے سے زمین پر بھی گوشت پیدا کر کے ذرائع کی بچت کی جا سکتی ہے۔
الیف نے جو تیکنیک استعمال کی گئی اس میں مصنوعی حالات میں گایوں کے مسل ٹشو ری جنریشن پراسس کو نقل کیا گیا ۔ خلا میں گوشت کی تیاری میں ایک بڑی تبدیلی یہ ہوئی کہ اسے ایک وقت میں ہرطرف سے تیار کیا جا سکتا تھا۔ زمین پر کشش ثقل کی وجہ ایسا ممکن نہیں ۔
ابھی خلا میں گوشت کی تیاری بڑے پیمانے پر شروع نہیں ہو سکتی لیکن کمپنی ابھی اس حوالے سے تجربات کر رہی ہے۔
بائیو پرنٹر کی مدد سے گوشت تیار ہونے کی صورت میں خلاباز جانور پالنے کی عیاشی کرنے کی بجائے خلا میں خود ہی گوشت بنا سکیں گے۔خلا باز طویل سفر میں گوشت کو پکا کر کھا سکیں گے۔ اس طرح سے طویل سفر کے دوران انہیں درکار پروٹین حاصل ہونگے جو اُن کے مسلز کے لیے کافی ضروری ہوتے ہیں۔اس طریقے سے زمین پر بھی گوشت پیدا کر کے ذرائع کی بچت کی جا سکتی ہے۔
تاریخ اشاعت : اتوار 13 اکتوبر 2019