SIM-based attack has been used to spy on people for two years

دو سال سے ہونے والے سم بیسڈ اٹیک سے لوگوں کی جاسوسی کی جا رہی ہے

کچھ کیسوں میں تو سم کارڈ موبائل فون کے سافٹ وئیر سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔ ایڈاپٹیو موبائل سیکورٹی  کے محققین نے  سم جیکر (Simjacker) کے نام سے ایک نئی خرابی دریافت کی ہے۔سم جیکر سے سم کے ذریعے کسی بھی شخص کی جاسوسی کی جا سکتی ہے۔ اس طریقہ کار میں  ایس ایم ایس کے ذریعے پرانے S@T Browser ایپ کے لیے ہدایات بھیجی جاتی ہیں۔ کچھ کیرئیر کے سم کارڈ اب بھی S@T Browser ایپ کو سپورٹ کرتے ہیں۔ S@T کا مقصد براؤزر کو لانچ، ساؤنڈ پلے کرنا اور فون میں کوئی ایکشن لانچ کرنا ہوتا ہے۔
سم جیکر اس طریقے سے فون کی لوکیشن اور آئی ایم ای آئی نمبر حاصل کرتے ہیں۔ ان معلومات کو پھر سے ایس ایم ایس کے ذریعے فون پر بھیجا جاتا ہے اور مزید ڈیٹا حاصل کیا جاتا ہے۔
حیرت انگیز طور پر اس طریقہ کار میں ڈیٹا بڑی خاموشی سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اس طریقے سے حملہ آور نامعلوم رہتے ہوئے ڈیٹا حاصل کرتا ہے۔
سم جیکر سے حملہ آوروں نے آئی فونز، بہت سے اینڈروئیڈ  فونز اورسم لگی ہوئی انٹرنیٹ آف تھنگز ڈیوائسز سے ڈیٹا حاصل کیا ہے۔
ایک نامعلوم کمپنی نے سم جیکنگ کے استعمال سے دوسالوں تک مشرق وسطیٰ، شمالی افریقا، ایشیا اور مشرقی یورپ کے 30 سے زیادہ ملکوں سے صارفین کا حاصل کیا ہے۔

تاریخ اشاعت : ہفتہ 14 ستمبر 2019

Share On Whatsapp