آسٹریلیا نے سانحہ کرائسٹ چرچ کی ویڈیو ہوسٹ کرنے والی تمام ویب سائٹس پر پابندی لگا دی
کچھ دن بعد آسٹریلیا میں نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے مطابق ویب سائٹ پر متنازعہ یا پرتشدد مواد تک رسائی بند کر دی جائے گی تاہم حکومت کی ای سیفٹی کمیشنر جولی انمان نے انٹرنیٹ سروس پروائیڈرز کو حکم دیا ہے کہ وہ اُن 8 ویب سائٹس کو بلاک کر دیں جو سانحہ کرائسٹ چرچ کی ویڈیو ہوسٹ کرتی ہیں۔اب آسٹریلین ایسی سائٹس کو صرف وی پی این کے استعمال سے ہی دیکھ سکیں گے۔
یہ اقدام وزیر اعظم سکاٹ موریسن (تصویر اوپر) کے جولی اور آئی ایس پیز کو ان ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے حکم دینے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔کمشنر کا دفتر اس طرح کےمواد کے لیے ویب سائٹس پر نظر رکھنے اور ویڈیو ہٹا دئیے جانے کے بعد ویب سائٹس کو انبلاک کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔ ویب سائٹ پر سے پابندی ہٹانے کے لیے ریویو ہر 6 ماہ بعد ہوگا۔
کمیونی کیشن منسٹر پاؤل فلیچر کا کہنا ہے کہ ویب سائٹس کو بلاک کرنا کوئی عالمی حل نہیں ہے۔ اس کا مقصد غیر قانونی مواد سے نپٹنا ہے۔ حالیہ اقدام کا مقصد انتہائی پرتشدد ویڈیو کو مزید پھیلنے یا کسی دہشت گرد حملے کو روکنا ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے صارف کے خلاف اقدام کرنا چاہیے نہ کہ پوری ویب سائٹ یا ہوسٹ کو بلاک کر دیا جائے۔
یہ اقدام وزیر اعظم سکاٹ موریسن (تصویر اوپر) کے جولی اور آئی ایس پیز کو ان ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے حکم دینے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔کمشنر کا دفتر اس طرح کےمواد کے لیے ویب سائٹس پر نظر رکھنے اور ویڈیو ہٹا دئیے جانے کے بعد ویب سائٹس کو انبلاک کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔ ویب سائٹ پر سے پابندی ہٹانے کے لیے ریویو ہر 6 ماہ بعد ہوگا۔
کمیونی کیشن منسٹر پاؤل فلیچر کا کہنا ہے کہ ویب سائٹس کو بلاک کرنا کوئی عالمی حل نہیں ہے۔ اس کا مقصد غیر قانونی مواد سے نپٹنا ہے۔ حالیہ اقدام کا مقصد انتہائی پرتشدد ویڈیو کو مزید پھیلنے یا کسی دہشت گرد حملے کو روکنا ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے صارف کے خلاف اقدام کرنا چاہیے نہ کہ پوری ویب سائٹ یا ہوسٹ کو بلاک کر دیا جائے۔
تاریخ اشاعت : پیر 9 ستمبر 2019