Apple will still review Siri recordings, but only if you opt in

ایپل صارفین کی اجازت سے اب بھی سری کی ریکارڈنگ سنے گا

اس ماہ کے شروع میں ایپل نے وہ پروگرام ختم کر دیا تھا، جس سے کنٹریکٹر سری کے آڈیو کلپ کو ریویو کرتے تھے۔ صارفین نے اس پروگرام کی معلومات سامنے آنے کے بعد اس پر شدید اعتراضات کیے تھے۔ ایپل کا کہنا تھا کہ وہ کنٹریکٹر کو صارفین کی معلومات فراہم نہیں کرتا بلکہ آڈیو  اور اس کے ٹرانسکرپٹ کو ریویو کرتا  ہے تاکہ سری کو بہتر بنایا جائے۔ صارفین کا اعتراض تھا کہ اگرچہ ایپل کنٹریکٹر کو صارفین کی معلومات فراہم  نہیں کرتا لیکن  صارفین کے سوالات سن کر بھی کنٹریکٹر کے ذاتی معلومات  جان سکتے ہیں۔

ایپل نے اس پروگرام کے شروع کرنے پر صارفین سے معافی بھی مانگی اور اسے بند بھی کر دیا تھا لیکن اب ایپل کا کہنا ہے کہ اس خزاں کے شروع سے وہ ایک بار بھی صارفین کی سری سے کی جانے والے گفتگو کو ریویو کرے گا لیکن اس بار ایسا صارفین کی اجازت سے ہوگا۔ ایپل کا کہنا تھا کہ اس بار وہ آڈیو ریکارڈنگ کی بجائے کمپیوٹر جنریٹڈ ٹرانسکرپٹ سے سری کو بہتر کرے گا۔ ایپل صارفین فیصلہ کر سکیں گے کہ وہ ایپل کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنا چاہتے ہیں یانہیں۔
صارفین چاہیں تو ایک بار اجازت دینے کے بعد ڈیٹا شیئرنگ کو بند بھی کر سکتے ہیں۔
ایپل نے اُن 300 کنٹریکٹر کو بھی ملازمت سے فارغ کر دیا، جو سری کی ریکارڈنگ کو ریویو کرتے تھے۔ مستقبل میں یہ کام صرف ایپل کے ملازمین ہی کر سکیں گے۔
ڈیجیٹل اسسٹنٹ کی ریکارڈنگ کو سن کر بہت سی کمپنیاں خود کو بہتر بنا رہی ہیں۔ ان کمپنیوں میں صرف ایپل ہی نہیں فیس بک، گوگل، مائیکروسافٹ اور ایمزون بھی شامل ہیں۔ ان کمپنیوں کے صارفین کو اندازہ ہی نہیں ہو پاتا کہ ان کی ریکارڈنگ کو کوئی دوسرا انسان بھی سن رہا ہوگا۔ صارفین کی تنقید کے ساتھ ان سب کمپنیوں نے اپنے پروگرام کو ختم کر دیاہے یا ان میں تبدیلیاں کی ہیں۔

تاریخ اشاعت : بدھ 28 اگست 2019

Share On Whatsapp