Chinese Scientists Use Innovative Chip to Power Autonomous Bicycle

چینی سائنسدانوں کی نئی چپ سائیکل کو خود ہی چلا سکتی ہے

اس وقت جبکہ بڑی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں، جیسے ٹیسلا اور گوگل سیلف ڈرائیونگ کاریں بنانے کے لیے کافی محنت کر رہی ہیں،  ایسے میں چینی سائنسدانوں نے سیلف ڈرائیورنگ سائیکل تیار بھی کر لی ہے۔
اس سائیکل کو  چینہوا یونیورسٹی، بیجنگ  کے سائنسدانوں نے بنایا ہے۔ یہ سائیکل اپنا توازن برقرار رکھ سکتی ہے، یہ رکاؤٹوں  سے بچ سکتی ہے۔ یہ وائس کمانڈ پر عمل کرسکتی ہے اورکسی بھی شخص کا پیچھا بھی کر سکتی ہے۔
یہ سب کچھ  ایک انقلابی  کمپیوٹر چپ  کی مرہون منت ہے۔اس  چپ میں کمپیوٹنگ کی   دو مختلف  آرکیٹیچرل اپروچز کو ایک ساتھ ملایا گیا ہے۔ کمیونی کیشن کی مشکلات کے باعث ابھی تک یہ اپروچیز ایک ساتھ کام نہیں کر سکتی تھیں لیکن لگتا ہے کہ چینی سائنسدانوں نے ان مشکلات پر قابو پر لیا ہے۔
یہ خود کار سائیکل اپنی قسم کی پہلی سائیکل نہیں ہے۔ ایک امریکی یونیورسٹی میں ایسے پروجیکٹ پر کام ہو رہا  ہے۔
 نئی چپ، جسے ٹیانجک(Tianjic) کا نام دیا گیا ہے،  نیٹ ورکس کے درمیان آسان کمیونی کیشن کو یقینی بناتی ہے۔ یہ رکاؤٹیں سے بچتے  ہوئے اپنا توازن برقرار رکھ سکتی ہے اور کئی زبانی احکامات پر عمل کر سکتی ہے۔
اس سائیکل کی پریزینٹیشن ویڈیو  آپ بھی دیکھیں
[short][show_tech_video 396][/short]

تاریخ اشاعت : ہفتہ 17 اگست 2019

Share On Whatsapp