Five 3D printing myths dispelled

تھری ڈی پرنٹنگ کے حوالے سے 5 مغالطے جو دور ہوگئے

حال ہی میں لندن میں پہلی بار  کسی کو تھری ڈی پرنٹر سے ہتھیار پرنٹ کرنے پر سزا ہوئی ہے۔ اس سے پہلے فیس ریکگنیشن کو دھوکہ دینے کے لیے بھی تھری ڈی ماسک پرنٹ ہو رہے ہیں۔ کیا یہ خوفزدہ کرنے والا ہے؟
تھری ڈی  پرنٹرز کی آمد کے ساتھ ہی  اس کے حوالے سے بہت سے خدشات بھی سامنے آئے تھے۔ یہ خدشات کسی حد تک تو درست ثابت ہوئے ہیں لیکن ایسا بھی نہیں کہ ان کی وجہ سے تھری ڈی پرنٹنگ کی  مخالفت کی جائے۔ تھری ڈی پرنٹنگ کے حوالے سے پیدا ہونے والے مغالطے کچھ اس طرح تھے۔


1۔ ہر کوئی ہتھیار پرنٹ کرے گا
انٹرنیٹ میں ڈیسک ٹاپ تھری ڈی پرنٹر کے لیے پہلے ہتھیار ، جو ایک گن تھی، کا ڈیزائن 2013ء میں شیئر کیا گیا تھا۔ 6 سالوں میں اس حوالے سے صرف ایک شخص کو مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔ تھری ڈی پرنٹر پر گن پرنٹ ہونے یا اس سے کسی کے زخمی ہونے کی آج تک کوئی اطلاع نہیں ملی۔اس کا مطلب ہے کہ  تھری ڈی پرنٹر کے بارے میں یہ خدشہ بے بنیاد نہ سہی لیکن کافی محدود ہے۔بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹر سے پرنٹ کیے گئے ہتھیار پرنٹ  کرنے والے کے لیے ہی خطرناک ہونگے۔
تھری ڈی پرنٹر استعمال کرنے والے ایک صارف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ وہ ابھی اتنے بہادر نہیں کہ اپنا پرنٹ کیا ہوا ہتھیار خود چلائیں۔

2۔ یہ ماحول کو تباہ کر دے گا
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پلاسٹک سے تھری ڈی پرنٹنگ سے ماحول کو نقصان پہنچے گا۔ اس کے جواب میں ماہرین کہتے ہیں کہ تھری ڈی پرنٹنگ سے پلاسٹک کا ضیاع نہ ہونے کے برابر ہوگا، جوروایتی طریقوں یعنی کٹنگ اور ڈرلنگ میں کافی زیادہ ہوتا ہے۔
تھری ڈی پرنٹر سے ری سائیکل کیے ہوئے پلاسٹک کو بھی آرام سے استعمال کر سکتے ہیں۔

3۔ اس سے ملازمتیں ختم ہو جائیں گی
کئی سالوں تک کہا جاتا رہا کہ تھری ڈی پرنٹنگ ایک انقلابی ٹیکنالوجی ہے، جس کے استعمال سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ لوگوں کو خدشہ تھا کہ جب پیچیدہ ڈیزائنگ تھری ڈی پرنٹنگ سے ممکن ہو گی تو کوئی کاریگروں سےکام کیوں کرائے گا۔ اس کے برعکس  کاریگر اور کاروبار  اب خود  کم قیمت پر اعلیٰ کوالٹی کے پرزہ جات اور دیگر اشیاء تھری ڈی پرنٹ کر رہے ہیں۔
تھری ڈی پرنٹنگ سے ڈیزائنگ اور پرنٹنگ کی سہولیات دے کر  ملازمت جانے کے خدشے میں گرفتار لوگ اب پہلے سے زیادہ کما رہے ہیں۔

4۔ ہر کوئی نقلی / جعلی مصنوعات پرنٹ کرے گا
تھری ڈی پرنٹنگ  سے اب کوئی بھی  سپیئر پارٹس، ہیئرنگ ایڈز، سپورٹس شوز اور ڈینٹل کراؤن خود ہی پرنٹ کر سکتا ہے۔ تھری ڈی پرنٹنگ کرنے والے خود بھی نئی مصنوعات تیار کرسکتےہیں لیکن اس کی لاگت بڑے پیمانے پر اشیاء تیار کرنے والی کمپنیوں سے زیادہ ہی ہوتی ہے۔
جعلی یا نقلی مصنوعات کی تیاری کا انحصار تھری ڈی ڈیزائن پر ہے۔ اگر کوئی کمپنی اپنا ڈیزائن شیئر کرتی ہے تو اس کی مصنوعات زیادہ آسانی سے تیار کی جا سکتی ہیں۔ تھری ڈی پرنٹنگ سے نقلی مصنوعات کی تیاری کسی حد تک ممکن تو ہے لیکن یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں جس کی وجہ سے تھری ڈی پرنٹنگ کی  مخالفت کی جائے۔

5۔یہ بہت مہنگی ٹیکنالوجی ہے
تھری ڈی پرنٹنگ پر ایک اعتراض اس کے مہنگا ہونے کا کیا جاتا ہے۔ تھری ڈی پرنٹر واقعی اتنے سستے نہیں کہ  عام افراد انہیں خرید سکے لیکن بہت کمپنیاں اب صارفین کو اُن کی احسب منشا اشیا کے ڈیزائن بنانے میں معاونت فراہم کرتی ہیں  اور خود ہی انفرادی صارفین کے لیے اشیا کی پرنٹنگ کا کام کرتی ہے۔ اس طرح صارفین کو خود سے تھری ڈی پرنٹر خریدنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ وہ گھر بیٹھے کسی بھی کمپنی  سے مناسب نرخوں پر اپنا کام کرا سکتے ہیں۔

تاریخ اشاعت : بدھ 7 اگست 2019

Share On Whatsapp