پابندیوں کے باوجود ہواوے کے سمارٹ فونز کی فروخت میں 20 فیصد اضافہ
عالمی سطح پر مشکلات اور کئی ممالک کی طرف سے پابندیوں کےباوجود ہواوے کا کاروبار سست روی سے ہی سہی لیکن بڑھ رہا ہے۔ ہواوے کے بیان کیے اعداد و شمار کے مطابق کمپنی نے 2019 کی پہلی ششماہی میں 118 ملین سمارٹ فونز فروخت کیے ہیں۔یعنی ہواوے نے ہر سہ ماہی میں 59 ملین ڈیوائسز فروخت کی ہیں۔سمارٹ فونز کی فروخت سےہواوے کو 220.8 ارب یوان یا 32 ارب ڈالر کی آمدن ہوئی۔
ہواوے کا نیٹ ورک انفراسٹرکچر بزنس بھی منافع میں رہا حالانکہ ہواوے پر الزام اس کے نیٹ ورک انفراسٹرکچر کی وجہ سے عائد کیے جاتے ہیں۔ ہواوے پر الزام ہے کہ وہ اپنے نیٹ ورک کے آلات خاص طور پر فائیو جی نیٹ ورک کے آلات سے چین کے لیے جاسوسی کرتا ہے۔اس بزنس میں ہواوے نے 146.5 ارب یوان یا 21 ارب ڈالر کی فروخت کی۔ ہواوے کا کہنا ہے کہ دوسری ڈیوائسز جیسے ٹیبلٹس، پی سی اور وئیر ایبل ڈیوائسز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن کمپنی نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
یہ سال ہواوے کے لیے کافی مشکل سال ہے۔ امریکا کے کامرس ڈیپارٹمنٹ نے امریکی کمپنیوں کے ہواوے سے خرید و فروخت کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ ہواوے کے چیف رین ژینگفی کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں سے ہواوے کو 2 سالوں میں 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
ہواوے کا نیٹ ورک انفراسٹرکچر بزنس بھی منافع میں رہا حالانکہ ہواوے پر الزام اس کے نیٹ ورک انفراسٹرکچر کی وجہ سے عائد کیے جاتے ہیں۔ ہواوے پر الزام ہے کہ وہ اپنے نیٹ ورک کے آلات خاص طور پر فائیو جی نیٹ ورک کے آلات سے چین کے لیے جاسوسی کرتا ہے۔اس بزنس میں ہواوے نے 146.5 ارب یوان یا 21 ارب ڈالر کی فروخت کی۔ ہواوے کا کہنا ہے کہ دوسری ڈیوائسز جیسے ٹیبلٹس، پی سی اور وئیر ایبل ڈیوائسز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن کمپنی نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
یہ سال ہواوے کے لیے کافی مشکل سال ہے۔ امریکا کے کامرس ڈیپارٹمنٹ نے امریکی کمپنیوں کے ہواوے سے خرید و فروخت کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ ہواوے کے چیف رین ژینگفی کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں سے ہواوے کو 2 سالوں میں 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
تاریخ اشاعت : بدھ 31 جولائی 2019