Microsoft, Google and Apple clouds banned in Germany’s schools

جرمنی نے سکولوں میں مائیکروسافٹ، گوگل اور ایپل کلاؤڈز پر پابندی لگا دی

جرمنی نے سکولوں میں مائیکروسافٹ، گوگل اور ایپل کے پراڈکٹیویٹی ٹولز کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ  یہ کمپنیاں پرائیویسی  کے  حوالے سے   اطمینان بخش فیچر فراہم نہیں کر رہیں۔
ہیسی  کمشنر فار ڈیٹا پروٹیکشن اینڈ فریڈم آف انفارمیشن  یا ایچ بی ڈی آئی  نےیہ پابندی سکولوں کے لیے مائیکروسافٹ آفس 365 سوئٹ کے ریویو کے بعد لگائی۔
مائیکروسافٹ نے اوزور ڈیوچ لینڈ 2016 میں پیش کیا تھا۔
اس میں ڈیٹا ٹرسٹی ماڈل  پر توجہ دی گئی تھی۔ ایک تھرڈ پارٹی پارٹنر ڈویچے ٹیلی کام نے اوزور سروسز فراہم  کرنے کے لیے پرائیویٹ کلاؤڈ استعمال کیا تاکہ مقامی ڈیٹا پبلک انٹرنیٹ سے نہ گزرے۔یہ اقدامات جرمنی کے صارفین کو مطمئن کرنے کے لیے کیے گئے تھے جو ڈیٹا کی پرائیویسی کے حوالے سے کافی حساس ہیں۔ایچ بی ڈی آئی نے اگست 2017 میں سکولوں کو آفس 365 استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ تب سے ہی وہ جرمن کلاؤڈ استعمال کر رہے تھے۔

اگست 2018 میں معاملات تبدیل ہونا شروع ہو گئے۔ مائیکروسافٹ نے جرمنی میں ڈیٹا ٹرسٹی کا  انتظام ختم کردیا اور اس کی بجائے ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے اپنے ریگولر ڈیٹا سنٹر استعمال کرنے شروع کر دئیے۔اس طرح مائیکروسافٹ نے اپنی جرمن ڈیٹا سنٹر اور گلوبل اوزور کلاؤڈ کے بیچ رکاؤٹ ختم کر دی۔سکولوں کی طرف سے معاملہ اٹھائے جانے پر ایچ بی ڈی آئی  نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ ایچ بی ڈی آئی کے مطابق انہیں سکولوں کے لیے  ڈیٹا تک رسائی سے مسئلہ نہیں ہے۔
انہیں مسئلہ ہے کہ مائیکروسافٹ ڈیٹا کو کیسے اور کہاں سٹور کر رہا ہے۔ ایچ بی ڈی آئی  کا کہنا ہے کہ پہلا مسئلہ تو ڈیٹا کو یورپین کلاؤڈ پر سٹور کرناہے،جہاں سےممکنہ طور پر اسے امریکی حکام بھی دیکھ سکتے ہیں۔دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ مائیکروسافٹ ونڈوز 10 استعمال کرتے ہوئے بہت سا ڈیٹا مائیکرو سافٹ کو بھیجا جاتا ہے۔ یہ بھیجا جانے والا ڈیٹا بھی ابھی واضح نہیں ہوسکا۔اسی طرح کا ڈیٹا آفس 365 استعمال کرتے ہوئے بھی بھیجا جاتا ہے۔

ایچ بی ڈی آئی کا کہنا ہے کہ  آپ مسئلے کو صارف  کی مرضی  پوچھ کر حل نہیں کر سکتے۔اگر آپ کو یہ معلوم ہی نہیں کہ مائیکروسافٹ کونسا ڈیٹا جمع کر رہا ہے اور کمپنی اسے کیسے استعمال کرے گی تو آپ نے مرضی کا پوچھتے ہوئے معلومات فراہم نہیں کیں۔
ان مسائل کے باوجود جرمنی کےسکولوں کو  آفس 365 جیسے  پروگرامز کی ضرورت ہے۔ ایچ بی ڈی آئی کا کہنا ہے کہ یہ مائیکرو سافٹ پر منحصر ہے۔ کمپنی کو تھرڈ پارٹی ڈیٹا ایکسس اور ونڈوز 10 ٹیلی میٹری  کے بارے میں مطمئن کرنا پڑے گا۔
اگرچہ ایچ بی ڈی آئی کی رپورٹ میں زیادہ ذکر مائیکروسافٹ کا تھا لیکن  انہوں نے  دوسری  کلاؤڈ سروسز کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ سکول گوگل ڈاکس اور ایپل کا آئی ورک استعمال نہیں کر سکتے۔ایچ بی ڈی آئی نے کہا کہ جو مائیکروسافٹ کے لیے درست ہے وہ گوگل اور ایپل کلاؤڈ سلوشنز کے لیے بھی درست ہے۔

تاریخ اشاعت : بدھ 17 جولائی 2019

Share On Whatsapp