The Bank of England will honor Alan Turing on its new £50 note

بنک آف انگلینڈ 50 پاؤنڈ کے نوٹ پر ایلن ٹورنگ کی تصویر لگائے گا

بنک آف انگلینڈ نے   بابائے مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ کے اولین ماہر اوردوسری جنگ عظیم کے  شہرت یافتہ کوڈ کریکر، ایلن ٹورنگ کو 50 پاؤنڈ کے نئے نوٹ کے لیے منتخب کر لیا ہے۔
ایلن ٹورنگ نے ریاضی کے میدان میں کئی کامیابیاں حاصل کیں لیکن اُن کی زندگی میں اُن کی کامیابیاں مکمل طور پر ظاہر نہیں ہوئیں۔ اس کی وجہ اُن کا ہم جنس پرست ہونا تھا، جو اس وقت غیر قانونی تھا۔
ایلن ٹورنگ نے عالمی جنگ دوم کے دوران جرمن فوج کے انکوڈڈ پیغامات کو کوڈ توڑنے اہم کردار ادا کیا۔
ایلن ٹورنگ کو مفروضاتی کمپیوٹر سائنس اور مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلیجنس) کا بانی سمجھا جاتا ہے۔
عالمی جنگ دوم کے دوران انہوں نے بلیچلی پارک (Bletchley Park) میں کام کیا، جو برطانیہ کا کوڈ بریکنگ کا مرکز تھا۔ یہاں انہوں نے جرمن کوڈڈ پیغاموں کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے کچھ تکنیک ایجاد کیے۔ اُن کی وجہ سے اتحادی افواج کو کئی اہم محاذوں نازیوں کو ہرانے میں مدد ملی۔ بلیچلی پارک میں ہونے والے کام کے سبب، یورپ میں جنگ دو سے چار سال پہلے ختم ہوئی۔

1952 میں ٹورنگ ہم جنسیت کے الزام پر قصور وار ٹھہرائے گئے۔ اس وقت برطانیہ میں یہ فعل جرم تھا۔ قید میں انہوں نے ایسٹروجن کے ٹیکے (کیمیاوی آختہ کاری) بطور لازمی علاج قبول کیے۔ 1954 میں، ان کی بیالیسویں سالگرہ سے سولہ دن پہلے، ٹورنگ سائنائڈ کھانے سے وفات پا گئے۔ تفتیش سے دریافت ہوا کہ ان کی موت خود کُشی تھی۔ تاہم اُن کی والدہ اور کچھ دیگر لوگ اصرار کرتے رہے کہ انہوں نے غلطی سے زہریلا کھانا کھا لیا تھا۔

2009 میں، ایک انٹرنیٹ مہم  کے نتیجے میں، برطانوی وزیر اعظم گارڈن براؤن نے اُس کے ساتھ سلوک کے لیے برطانوی حکومت کی جانب سے عوامی معذرت پیش کی۔ ملکہ الیزابتھ دوم نے اُن کو 2013 میں بعد از وفات معافی بخشی۔
2014 میں اُن کی زندگی پر ایک فلم امیٹیشن گیم بنی۔ اُن کے نام پر مصنوعی ذہانت کا بینچ مارک ٹسٹ بھی ہے۔
بنک آف انگلینڈ نے عوام کی طرف سے بھجوائے گئے 227,299 ناموں میں سے 1000 ناموں کو شارٹ لسٹ کیا اور ان میں سے ایلن ٹورنگ کا انتخاب کیا۔

تاریخ اشاعت : پیر 15 جولائی 2019

Share On Whatsapp