The FBI plans more social media surveillance

ایف بی آئی سوشل میڈیا کی مزید سخت مانیٹرنگ کرے گی

ایف بی آئی سوشل میڈیا سے مزید معلومات چاہتی ہے۔ ایف بی آئی نے سوشل میڈیا مانیٹرنگ کے لیے نئے ٹولز کے لیے کنٹریکٹ کرنے کا  فیصلہ کر لیا ہے۔
ریکوئسٹ فار پروپوزلز کے مطابق ایف بی  آئی پہلے سے مطلع کرنے والے  ایسے ٹولز کی تلاش میں ہے، جو دہشت گرد گروپوں، ملکی خطرات، مجرمانہ سرگرمیوں اور اسی طرح کی کاروائیوں کو مانیٹر کرے۔
یہ ٹول ایف بی آئی کو  مشکوک شخص کے مکمل سوشل میڈیا پروفائل تک رسائی دے۔
اس میں مشکوک شخص کی مکمل معلومات جیسے یوزر آئی ڈیز، ای میلز، آئی پی ایڈریسز اور ٹیلی فون نمبر وغیرہ شامل ہو ں ۔یہ ٹول  لوگوں کو لوکیشن کی بنیاد پر پکڑنے میں بھی ایف بی آئی کی مدد کرے۔یہ مستقل طور پر کی ورڈز کی مانیٹرنگ بھی کرے اور صارفین کی پرسنل سوشل میڈیا ہسٹری تک رسائی بھی دے۔
اگرچہ ایف بی آئی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ  پرائیویسی اور شہریوں کی  آزادی کے قوانین کی پابندیاں کی جائیں گی لیکن اس کے باوجود بہت سے لوگ اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا  سوشل میڈیا کی نگرانی کے حوالے سے حکومت کا ریکارڈ کچھ اچھا نہیں ہے۔اس سال کے شروع میں اے سی ایل یو نے حکومت پر مہاجرین کے سوشل میڈیا کی نگرانی  کی وجہ سے مقدمہ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے بھی حکام کو تجویز دی تھی کہ ایسے معذور افراد، جو سوشل سیکورٹی  سے فوائد حاصل کر رہے ہوں ، کے سوشل میڈیا  اکاؤنٹس کی بھی نگرانی کرنی چاہیے۔
قومی سلامتی کے خطرات کےحوالے سے سوشل میڈیا کی نگرانی کسی حد تک درست بھی ہے۔ سی آئی اے  اپنے سوشل میڈیا مانیٹرنگ ٹولز کی تیاری میں بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے۔لیکن خطرہ یہ ہے کہ ان ٹولز تک رسائی رکھنے والے شہریوں کی آزادی کی خلاف ورزی کرتےہوئے ان کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

تاریخ اشاعت : اتوار 14 جولائی 2019

Share On Whatsapp