Researchers invent multiplayer Tetris game controlled by brainwaves

محققین نے دماغی لہروں سے کنٹرول ہونے والی ملٹی پلیئر ٹیٹرس گیم ایجاد کر لی

یونیورسٹی آف واشنگٹن اور کارنیگی میلون یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے  ایک ایسا طریقہ ایجاد کیا ہے، جس سے تین افراد صرف دماغ کی لہروں سے ٹیٹرس کی طرح کی فیصلہ سازی کی گیم ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں۔
محققین لنشنگ جیانگ، اینڈریا سٹوکو، ڈربی لوسی، جسٹین ابرنیتھے، چانٹل پراٹ اور راجیس راؤ نے برین نیٹ کے نام سے انٹرفیس تخلیق کیا ہے۔اس انٹرفیس سے تین الگ الگ کمروں میں بیٹھے افراد اپنی دماغ کے نیٹ ورک سے اکھٹے کام کر سکتے ہیں۔
اس انٹرفیس کے عملی مظاہرے کو دکھانے کے لیے سائنسدانوں نے  ٹیٹرس گیم کا سہارا لیا۔اس گیم میں دو کھلاڑی(sender) بلاکس کو نیچے بھیجتے تھے  جبکہ ایک کھلاڑی (receiver)نیچے آنے والے بلاکس کو گھما کر لائنوں میں رکھتا تھا۔ اس گیم میں بلاکس کو گھمانے کا کام صرف ریسور کر سکتا تھا۔
چونکہ انسان اپنی سوچوں کو ایک دوسرے میں منتقل نہیں کر سکتے اس لیے  سائنسدانوں نے دوکھلاڑیوں کے لیے صرف Yes اور No کے آپشن دئیے۔
اس کے بعد ان کھلاڑیوں سے درست جواب پر توجہ مرکوز کرنے کا کہا۔اس کے ساتھ سائنسدانوں نے  ان کھلاڑیوں کے سر پر بندھے ای ای جی ہیڈ سیٹ  سے دماغی رد عمل کی پیمائش کی، جس سے سائندانوں کو پتا چل گیا کہ کھلاڑی کی توجہ کس جواب  کی طر ف ہے۔اسی طرح سائنسدانوں نے Receiver کی  دماغی توجہ سے بھی پتا چلایا کہ وہ کس آپشن کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ برین نیٹ  کو مزید کئی کاموں میں لایا جا سکتا ہے۔اس سے گلوبل برین ٹو برین نیٹ ورک بنایا جا سکتا ہے، اس سے دماغوں کا سوشل میڈیا کی طرح کا نیٹ ورک بنایا جا سکتا ہے۔

تاریخ اشاعت : اتوار 7 جولائی 2019

Share On Whatsapp