Professor faces 219-year prison sentence for sending missile chip tech to China

میزائل چپ ٹیکنالوجی چین منتقل کرنے پر امریکی پروفیسر کو 219 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس کے ایک پروفیسر کو ملٹری ایپلی کیشنز پر مشتمل چپ  چین سمگل کرنے پر  زیادہ سے زیادہ 219 کی قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یی-چی شیہ یو سی ایل اے میں الیکٹریکل انجینئر اور معاون پروفیسر ہیں۔پچھلے ماہ لاس اینجلس میں جیوری نے انہیں میزائل چپ کی چین سمگلنگ کا مجرم پایا  تھا۔اُن پر غیر قانونی برآمد اور دھوکہ دہی سمیت 18 الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یی-چی اور ایک دوسرے مدعاعلیہ  کیٹ  آہن مائی  دونوں ہی امریکی سیمی کنڈکٹر چپ میکر کمپنی کے ساتھ دھوکا دہی کرنے کے مرتکب پائے گئے۔
وکیل کےمطابق مائی نے متوقع گاہک بن کر  ایک کمپنی نے  چپ ڈیزائن حاصل کیے اور انہیں غیر قانونی طریقے سے چین بھیج دیا۔
ایک بیان میں وکیل نے بتایا کئی یہ چپ جس چینی کمپنی کو بھیجے گئے یی-چی وہاں صدر تھے۔ انہوں نے امریکا میں موجود اپنے بنک اکاؤنٹ کے ذریعے فراڈ کے لیے رقم فراہم کی۔یی-چی کی کمپنی کو چین میں موجود ایک دوسری کمپنی نے فنڈز بھیجے تھے۔
جو چپ چرائی گئی وہ میزائلوں، میزائلوں کی رہنمائی کے نظام، فائٹر جیٹ، الیکٹرونکس آلات سے جنگی کاروائیوں، الیکٹرونکس آلات سے جنگی کاروائیوں کے جواب اور ریڈار ایپلی کیشنز میں استعمال کی جاتی ہیں۔

صنعتی جاسوسی امریکی اور چینی تنازعے  کی اہم وجہ ہے۔ امریکا نے حال ہی میں جاسوسی کے خوف سے ہی امریکی کمپنی ہواوے پر پابندی عائد کی  ہے۔امریکا نے ہواوے پر  امریکی کمپنیوں سے  ٹیکنالوجی چرانے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
یی-چی کی سزا کا تعین اگلی پیشی پر کیا جائے گا۔

تاریخ اشاعت : اتوار 7 جولائی 2019

Share On Whatsapp