امریکی قانون سازوں نے فیس بک کو لیبرا کرپٹو کرنسی لانچ کرنے سے منع کر دیا
امریکی قانون سازوں نے فیس بک کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ فوراً اپنے لیبرا کرپٹو کرنسی کو نافذ کرنےکے منصوبوں پر عمل درآمد کو روک دیں۔ڈیموکریٹ میکسن واٹرز کی سربراہی میں قائم ہاؤس فنانشل سروس کمیٹی نے کہا کہ وہ لیبرا سے متعلق سائبر سیکورٹی کے خطرات، گلوبل فنانشل مارکیٹ اور قومی سلامتی کے تحفظات کا جائزہ لیں گے۔
امریکی قانون سازوں کو خطرہ ہے کہ فیس بک کی کرپٹو کرنسی لیبرا، ڈیجیٹل ویلٹ کیلبرا سوئزرلینڈ سے کنٹرول کیے جائیں گے، یہ امریکی مالیاتی نظام اور ڈالر کےلیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ فیس بک کی کرپٹو کرنسی لیبرا اور ڈیجیٹل ویلٹ کیلیبرا سے پرائیویسی ، ٹریڈنگ، قومی سلامتی اور مالیاتی پالیسی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس کے علاوہ یہ فیس بک کے 2 ارب صارفین، سرمایہ کاری اور عالمی معیشت کے لیے بھی درست نہیں۔
فیس بک نے لیبرا اور کیلیبرا کو پچھلے ماہ متعارف کرایا تھا۔ اس کی مدد سے صارفین میسج بھیجنے اور وصول کرنے کی طرح رقم بھی بھیج اور وصول کر سکیں گے۔فیس بک کا ارادہ تھا کہ لیبرا اور کیلیبرا کا کنٹرول بتدریج 100 کمپنیوں کےکنسورشیم کے حوالے کر دے گا۔ ان کمپنیوں میں ماسٹر کارڈ، ویزا، اوبر اور سپوٹیفائی شامل ہیں۔
فیس بک کی طرف سے لیبرا اور کیلیبرا کی لانچ کے فوراً بعد اس حوالے سے کافی شبہات پیدا ہوئے۔ شبہات کی وجہ کیمبرج اینالیٹیکا سکینڈل اور پرائیویسی کےمسائل ہیں۔نقادوں کا کہنا ہے کہ کیلبرا کی شرائط و ضوابط کے مطابق فیس بک مخصوص حالات میں صارفین کا ڈیٹا شیئر کر سکتاہے۔
امریکی قانون سازوں کو خطرہ ہے کہ فیس بک کی کرپٹو کرنسی لیبرا، ڈیجیٹل ویلٹ کیلبرا سوئزرلینڈ سے کنٹرول کیے جائیں گے، یہ امریکی مالیاتی نظام اور ڈالر کےلیے خطرہ بھی بن سکتے ہیں۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ فیس بک کی کرپٹو کرنسی لیبرا اور ڈیجیٹل ویلٹ کیلیبرا سے پرائیویسی ، ٹریڈنگ، قومی سلامتی اور مالیاتی پالیسی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، اس کے علاوہ یہ فیس بک کے 2 ارب صارفین، سرمایہ کاری اور عالمی معیشت کے لیے بھی درست نہیں۔
فیس بک نے لیبرا اور کیلیبرا کو پچھلے ماہ متعارف کرایا تھا۔ اس کی مدد سے صارفین میسج بھیجنے اور وصول کرنے کی طرح رقم بھی بھیج اور وصول کر سکیں گے۔فیس بک کا ارادہ تھا کہ لیبرا اور کیلیبرا کا کنٹرول بتدریج 100 کمپنیوں کےکنسورشیم کے حوالے کر دے گا۔ ان کمپنیوں میں ماسٹر کارڈ، ویزا، اوبر اور سپوٹیفائی شامل ہیں۔
فیس بک کی طرف سے لیبرا اور کیلیبرا کی لانچ کے فوراً بعد اس حوالے سے کافی شبہات پیدا ہوئے۔ شبہات کی وجہ کیمبرج اینالیٹیکا سکینڈل اور پرائیویسی کےمسائل ہیں۔نقادوں کا کہنا ہے کہ کیلبرا کی شرائط و ضوابط کے مطابق فیس بک مخصوص حالات میں صارفین کا ڈیٹا شیئر کر سکتاہے۔
تاریخ اشاعت : بدھ 3 جولائی 2019