TikTok now faces a data privacy investigation in the UK, too

ٹِک ٹوک کو برطانیہ میں بھی ڈیٹا پرائیویسی کے حوالے سے تحقیقات کر سامنا

ٹِک ٹوک کو برطانیہ میں ڈیٹا پرائیویسی کےحوالے سے تحقیقات کا سامنا ہے۔حکام دیکھنا چاہتے ہیں کہ کمپنی صارفین خاص کر بچوں  کا ڈیٹا کس طرح منظم کرتی ہے۔ یو کے انفارمیشن  کمشنر الزبتھ ڈینہام نے  نے بتایا کہ مختصر ویڈیوز کی  ایپلی کیشن  متوقع طور پر جی ڈی پی آر کی خلاف ورزی کر رہی ہے، جس میں بیان کیا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کو بچوں کا ڈیٹا الگ طریقے سے منظم کرنا ہوگا۔ برطانیہ نے ٹِک ٹوک کے بارے میں اپنی تحقیقات کا آغاز فروری میں کیا تھا۔
برطانیہ میں ٹِک ٹوک کے بارے میں تحقیقات  ایف ٹی سی  کی جانب سے ایپ کو جرمانہ کیے جانے کے بعد شروع ہوئی تھیں۔
برطانوی حکومت کو ٹِک ٹوک سے جو تحفظات ہیں، ان میں سب سے اہم اس کا فری میسجنگ پلیٹ فارم ہونا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر بالغ افراد آزادانہ طور پر بچوں سے میسجنگ کر سکتے ہیں۔برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ شفافیت کے ٹولز کو دیکھ رہے ہیں۔حکام کا  کہنا ہے کہ وہ مکمل طور پر اوپن پلیٹ فارم دیکھ رہے ہیں، جس میں بچوں کی شیئر کی ہوئی ویڈیو بھی سب کو نظر آتی ہیں۔

ٹِک ٹوک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس پر نوجوانوں اور بچوں کی ڈیٹا پرائیویسی کے حوالے سے  ساری دنیا میں  تنقید کی جار رہی ہے۔
ایک برطانوی فلاحی ادارے کی رپورٹ کے مطابق   بچوں کا جنسی استحصال کرنے والے  8 سال کے بچوں کو بھی میسج کر سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ ایپلی کیشن 13 سال کے بچوں کو کانٹنٹ پوسٹ کرنے دیتی ہے لیکن بچے آرام سے  عمر کی حد کو بائی پاس  کر لیتے ہیں۔

تاریخ اشاعت : منگل 2 جولائی 2019

Share On Whatsapp