Alphabet's Loon could provide internet in Kenya this year

الفابیٹ کا لون پراجیکٹ اس سال سے کینیا میں انٹرنیٹ فراہم کرے گا

گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ نے بڑے بڑے غباروں کے ذریعے انٹرنیٹ کی فراہمی کا ایک پراجیکٹ شروع کیا ہوا ہے۔ اس پراجیکٹ کو پراجیکٹ لون (Loon) کا نام دیا گیا ہے۔توقع ہے کہ پراجیکٹ لون اس سال کینیا میں تجارتی پیمانے پر  انٹرنیٹ کی فراہمی کا آغاز کر دے گا۔
کمپنی کو ا س حوالے سے  کینیا کی حکومت کی منظوری حاصل ہو چکی ہے، جن کے بعد آئندہ چند ماہ میں تجرباتی طور پر کی کینیا کی فضاؤں  میں اڑتے غبارے  ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کو ممکن بنائیں گے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اُن کے انٹرنیٹ فراہم کرنے والے غبارے اس وقت راستے میں ہیں، جو چند ہفتوں تک کینیا میں پہنچ جائیں گے۔ کمپنی کو ابھی نیٹ ورک انٹی گریشن کے ٹسٹ اور کاغذات  کو  حتمی شکل  دینا باقی ہے۔
کینیا میں جب لون   کے تحت انٹرنیٹ کی فراہمی شروع ہو جائے گی تو  پہاڑی علاقوں کے رہنے والے دیہاتی بھی کینیا کے تیسرے بڑے کیرئیرTelkom Keny سے 4 جی سروس خرید سکیں گے۔
کینیا سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کیپٹن کیبے  کا کہنا ہے کہ  وہ پراجیکٹ لون کی منظور ی کے لیے کافی عرصے سے کام کر رہے تھے، وہ خوش ہیں  کہ کینیا افریقہ میں وہ پہلا ملک ہے جہاں اس کے تجربات ہو رہے ہیں۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دوسرے ممالک کے وائرلیس کیرئیرز کو  گوگل کے اس پراجیکٹ لون پر شبہات ہیں۔ وہ  پراجیکٹ کے موثر ہونے کا ثبوت چاہتے ہیں، جس کے بعد وہ گوگل سے انٹرنیٹ سروس کے حوالے سے معاہدے کریں گے۔ کمپنیوں کو پراجیکٹ لون کے غباروں  کی پائیداری پر بھی شک ہے۔ان غباروں کے چلنے کا انحصار  شمسی  توانائی  پر ہے لیکن سورج کی روشنی سے غباروں کے خول یا بیرونی تہہ بھی کمزور ہوگی، جسے ہر چند ماہ بعد بدلنا پڑے گا۔تیز ہواؤں سے بھی  صارفین کو کنکٹیویٹی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پراجیکٹ لون ابھی تک تجرباتی مراحل میں ہے۔اسے سمندری طوفان ماریا کے بعد پورٹوریکو  میں بھی ٹسٹ کیا گیا ہے، جہاں  ان غباروں نے 1 لاکھ لوگوں کو انٹرنیٹ  کی سہولت فراہم کی۔ گزشتہ دنوں سے پیرو میں زلزلے کے بعد بھی ان غباروں سے ہی ہنگامی بنیادوں پر انٹرنیٹ فراہم کیا گیا۔

تاریخ اشاعت : منگل 2 جولائی 2019

Share On Whatsapp