پینٹاگون کے پاس ایسی لیزر ہے جو دل کی دھڑکن سے لوگوں کی شناخت کر سکتی ہے
بائیو میٹرک سے تصدیق ہماری روز مرہ زندگی کا اہم حصہ بن گئی ہے۔ آج کل ائیرپورٹس پر فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی استعمال ہوتی ہے۔ کار کے مالک کار کی طرف دیکھیں تو کار کر دروازہ کھل جاتا ہے۔ ٹیکنالوجی سے لوگوں کی منفرد چال سے بھی انہیں شناخت کیا جا سکتا ہے اور فنگرپرنٹ سکینر تو آج کل کے تمام موبائلز میں موجود ہے۔
ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کے مطابق پیٹاگون نے ایسی لیزر ڈویلپ کی ہے جو کافی فاصلے سے بھی لوگوں کی دل کی دھڑکن سے انہیں شناخت کر سکتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو جیٹسن (Jetson) کا نام دیا گیا ہے۔اس ٹیکنالوجی میں لیزر وائیبرومیٹری کے استعمال سے جلد پر ہونے والی حرکات کاپتا چلایا جاتا ہے۔ جلد کی یہ حرکات دل کی دھڑکن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی 200 میٹر کے فاصلے سے بھی کام کرتی ہے۔
ہرکسی شخص کے کارڈک سگنیچر منفرد ہوتے ہیں۔ چہرے اور فنگرپرنٹ کے برعکس نہیں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔فیشل ریکگنیشن اور دوسری بائیو میٹرک ٹیکنالوجیز کو کام کرنے کے لیے اتنے زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا نہیں پڑتا جتنے جیٹسن کو کرنا پڑتے ہیں۔جیٹسن ٹیکنالوجی عام کپڑوں جیسے شرٹ وغیرہ میں کام کر تی ہے یہ سردیوں میں کوٹ یا دیگر موٹے کپڑے پہنے شخص پر کام نہیں کرتی۔یہ ٹیکنالوجی ضروری ڈیٹا لینے کے لیے 30 سیکنڈ کا وقت لیتی ہے۔فی الوقت یہ ٹیکنالوجی ایسے افراد کا ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے جو ساکت کھڑے یا بیٹھے ہوں۔اس ٹیکنالوجی کی درستی کا انحصار کارڈک ڈیٹا بیس پر بھی ہوتا ہے۔بہترین حالات میں اس ٹیکنالوجی کی درستی 95 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ یہ ٹیکنالوجی فوجی اور کاروباری اداروںمیں شناخت کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
شناخت کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کو دیگر کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ طب میں ڈاکٹر اس ٹیکنالوجی سے مریض کو ہاتھ لگائے نہیں اِن کے دل کی دھڑکن کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں گے۔
ایم آئی ٹی ٹیکنالوجی ریویو کے مطابق پیٹاگون نے ایسی لیزر ڈویلپ کی ہے جو کافی فاصلے سے بھی لوگوں کی دل کی دھڑکن سے انہیں شناخت کر سکتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو جیٹسن (Jetson) کا نام دیا گیا ہے۔اس ٹیکنالوجی میں لیزر وائیبرومیٹری کے استعمال سے جلد پر ہونے والی حرکات کاپتا چلایا جاتا ہے۔ جلد کی یہ حرکات دل کی دھڑکن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی 200 میٹر کے فاصلے سے بھی کام کرتی ہے۔
ہرکسی شخص کے کارڈک سگنیچر منفرد ہوتے ہیں۔ چہرے اور فنگرپرنٹ کے برعکس نہیں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔فیشل ریکگنیشن اور دوسری بائیو میٹرک ٹیکنالوجیز کو کام کرنے کے لیے اتنے زیادہ چیلنجز کا سامنا کرنا نہیں پڑتا جتنے جیٹسن کو کرنا پڑتے ہیں۔جیٹسن ٹیکنالوجی عام کپڑوں جیسے شرٹ وغیرہ میں کام کر تی ہے یہ سردیوں میں کوٹ یا دیگر موٹے کپڑے پہنے شخص پر کام نہیں کرتی۔یہ ٹیکنالوجی ضروری ڈیٹا لینے کے لیے 30 سیکنڈ کا وقت لیتی ہے۔فی الوقت یہ ٹیکنالوجی ایسے افراد کا ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے جو ساکت کھڑے یا بیٹھے ہوں۔اس ٹیکنالوجی کی درستی کا انحصار کارڈک ڈیٹا بیس پر بھی ہوتا ہے۔بہترین حالات میں اس ٹیکنالوجی کی درستی 95 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ یہ ٹیکنالوجی فوجی اور کاروباری اداروںمیں شناخت کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
شناخت کے علاوہ اس ٹیکنالوجی کو دیگر کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ طب میں ڈاکٹر اس ٹیکنالوجی سے مریض کو ہاتھ لگائے نہیں اِن کے دل کی دھڑکن کے بارے میں معلومات حاصل کر سکیں گے۔
تاریخ اشاعت : جمعہ 28 جون 2019