Facebook’s Libra won’t be as power-hungry as Bitcoin

فیس بک کی کرپٹو کرنسی لیبرا بٹ کوائن کی طرح بہت زیادہ پاور استعمال نہیں کرےگی

فیس بک کی نئی  کرپٹو کرنسی لیبرا   دوسری کرپٹوکرنسیز جیسے  بٹ کوائن کے برخلاف بہت کم پاور استعمال کریں گی۔
ابھی تک اس کرنسی کو لانچ نہیں کیا جا سکا، اس وجہ سے   لیبرا کے کم پاور استعمال کرنے کے دعوے پر حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاتا ہے لیکن لیبرا کا ڈیزائن  دوسری کرپٹوکرنسیز کے مقابلے میں زیادہ سنٹرلائزڈ ہے۔اسی وجہ سے یہ کافی کم بجلی استعمال کر سکتا ہے۔ڈی سنٹرلائز کرپٹو کرنسیز کے مقابلے میں  لیبرا ایسوسی ایشن کے چند ممبران ہی لیبرا کو تخلیق کر سکیں گے۔

بٹ کوائن صرف اس وجہ سے بہت زیادہ بجلی خرچ کرتی ہے کہ اسے حاصل کرنے والوں کے بیچ بہت زیادہ مقابلہ ہوتا ہے۔اس کا مطلب ہے کہ صرف ایک بٹ کوائن  تخلیق کرنے کے لیے بہت زیادہ  کمپیوٹنگ پاور استعمال ہوتی ہے۔
2018ء میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ  بٹ کوائن اتنی زیادہ بجلی خرچ کرتے ہیں، جتنی پورے سال میں  آئرلینڈ میں خرچ ہوتی ہے۔
لیبرا کی تخلیق کے لیے جتنی بجلی درکار ہوگی وہ  موجودہ ڈیٹا سنٹرز سے ہی پوری ہو جائے گی۔
تاہم موجودہ ڈیٹا سنٹر بھی بہت زیادہ بجلی خرچ کرتے ہیں۔ 2016ء میں شائع ہونے والی ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کی  تحقیق کے مطابق 2014ء میں امریکا میں استعمال ہونے والی بجلی کا دو فیصد صرف ڈیٹا سنٹر پر خرچ ہوا۔اس کے علاوہ ڈیٹا سنٹر سے اتنا زیادہ کاربن ڈائی  آکسائیڈ خارج ہوتا ہے جتنا  ائیرلائن کی صنعت خارج کرتی ہے۔تاہم اتنے نقصانات کے باوجود ڈیٹا سنٹر، ٹیکنالوجی کی صنعت میں ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتے ہیں۔

تاریخ اشاعت : جمعہ 21 جون 2019

Share On Whatsapp